Home / Comments  / Articles  / In Islam, the Public Benefits Fully from Energy Resources

In Islam, the Public Benefits Fully from Energy Resources

بسم الله الرحمن الرحيم

27 Ramadhan

In Islam, the Public Benefits Fully from Energy Resources

The present capitalist system ensures that a few private owners benefit from energy resources whilst the public faces hardship. Rising utility prices is a consequence of the capitalist privatization of public properties. Privatization raises utility prices so that the private owners can profit immensely. So, whilst a small, local group amasses huge wealth by owning energy resources, the rest of society is stricken by increasingly unaffordable energy prices. Citizens face ever increasing utility bills, such as gas and electricity. And the rising costs have also crippled Pakistan’s industry and agriculture. Islam assigns energy resources as public property. Neither the state nor individuals can usurp its benefit for themselves. Instead Islam ensures that the entire public benefits from the wealth. RasulAllah (saaw) said,

الْمُسْلِمُونَ شُرَكَاءُ فِي ثَلَاثٍ الْمَاءِ وَالْكَلَإِ وَالنَّارِ

“The Muslims are partners in three things, waters, feeding pastures and fire” (Ahmad).

So, the Khilafah will ensure that the public benefit from energy resources, providing cheap energy to fuel agriculture and industry and affordable domestic rates.

Hizb ut Tahrir/ Wilayah Pakistan

www.hizb-ut-tahrir.info/ur/

بسم اللہ الرحمن الرحیم 

27 رمضان

موجودہ نظام میں عوامی اثاثہ جات مثلاً تیل، گیس، بجلی سے سرمایہ دار کمپنیاں فائدہ اٹھاتی ہیں،

خلافت میں عوامی اثاثہ جات عوام ہی کے لیے ہوں گے: 

موجودہ سرمایہ دارانہ نظام اس امر کو یقینی بناتا ہے کہ چند نجی مالکان توانائی کے ذخائر سے اربوں روپے بنا سکیں اور دوسری طرف عوام تنگی اور محرومی سے دوچار رہیں۔ عوامی اثاثہ جات کی نج کاری کے باعث روز مرہ کی اشیائے صرف کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا ہے۔تیل ،گیس اوربجلی کے ذخائر کو پرائیویٹائز کرنے سے قبل حکومت ان کی قیمتوں میں اضافہ کرتی ہے تاکہ انہیں نجی کمپنیوں کے لیے پُر کشش بنایا جائے ۔ اس عمل کا تمام بوجھ عوام پر پڑتا ہے ۔ نیز پرائیویٹ ہاتھوں میں جانے کے بعد نجی مالکان اپنے منافع کو بڑھانے کے لیے ان سہولیات کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں تمام اشیائے صرف کی قیمتیں چڑھ جاتی ہیں۔ چنانچہ ایک طرف تو چھوٹا ساسرمایہ دار ٹولا توانائی کے ذخائر کی ملکیت کے ذریعے امیر سے امیر تر ہوتا جارہا ہے جبکہ عوام توانائی کی ناقابلِ برداشت قیمتوں کے بوجھ تلے دبتے جا رہے ہیں۔ توانائی کی قیمتوں کے مسلسل اضافے نے پاکستان کی صنعت اورزراعت کوبری طرح متاثرکیا ہے۔ اسلام توانائی کے ذخائر جیسے وسائل کو عوامی ملکیت قرار دیتا ہے ۔ رسول اللہ نے ارشاد فرمایا:

الْمُسْلِمُونَ شُرَكَاءُ فِي ثَلَاثٍ الْمَاءِ وَالْكَلَإِ وَالنَّارِ

”تمام مسلمان تین چیزوں میں شریک ہیں: پانی ، چراگاہیں اور آگ“(ابو داؤد)۔

چنانچہ نہ تو ریاست اور نہ ہی افراد اکیلے ان سے حاصل ہونے والے فوائد ہڑپ کرسکتے ہیں۔ اس کی بجائے اسلام اس امر کو یقینی بناتا ہے کہ پوری کی پوری عوام اس بے پناہ دولت سے مستفید ہو اور لوگوں کو یہ وسائل cost price پر مہیا کیے جائیں۔

حزب التحریر ولایہ پاکستان