Home / Press Releases  / Local PRs  / Agreement with India for Opening of Kartarpur Corridor…

Friday, 26th Safar 1440 AH 25/10/2019 CE No: 1441/15

Press Release

Agreement with India for Opening of Kartarpur Corridor is a Betrayal of the Muslims of Occupied Kashmir

On 24 October 2019, the Bajwa-Imran regime signed an agreement with India for the opening of Kartarpur corridor. Thus, the regime has sent a cold, cruel message to the Muslims of Occupied Kashmir that irrespective of Indian brutalities against them, it will continue the process of normalization with India, in accordance with Trump’s dictates. When India has announced the annexation of Occupied Kashmir, locked down more than eight million Kashmiris for almost three months in their houses and abducted Kashmiri youth and children, the opening of Kartarpur corridor is a dagger plunged in the back of the Muslims of Kashmir. India is now encouraged in its oppression of Kashmiri Muslims, as the Bajwa-Imran regime is not willing to downgrade Pakistan’s relations with India, despite its excesses in Occupied Kashmir. In order to cover its treachery, the Bajwa-Imran regime is hiding behind the claim that the purpose of the agreement is not to appease India, but to win the hearts of Sikhs living in India. How so? After amending the Indian constitution to end Kashmir’s special status and boldly annexing it, how can the Modi regime be so naïve as to fall for this “cunning trick”? So who is the regime seeking to fool, really?

O Muslims of Pakistan and their Armed Forces in Particular!

There is no red line for Pakistan’s spineless leaderships that rule forcefully by man-made law, rather than by all that Allah (swt) has revealed. The civilian-military ruling elites that have come and go have violated red lines set by themselves numerous times, all the while claiming to protect the interests of Pakistan, but actually weakening the Muslims politically, economically and militarily. Thus, when India was able to catalyze the breakup of Pakistan in 1971, the largest Muslim country at the time, with the approval of the colonialists, rulers claimed that it did not lose half of Pakistan, but saved half. Instead of ending the Indian occupation of the Siachen Glacier, rulers argued that such an effort is not needed as even grass does not grow there. Whilst claiming that Kashmir is our jugular vein and possessing one of the most powerful armed forces in the Muslim World, the current rulers do not launch a decisive war of liberation. Instead they restrain Pakistan’s armed forces, spreading fear of the international community, international laws, the US and war itself.

Until this kufr system is uprooted by the ruling by all that Allah (swt) has revealed, we will continue to suffer humiliation, despite having the capability to improve our situation. Is it not high time for the sincere officers in Pakistan’s armed forces to reject a man-made system that only produces leaderships that surrender our interests to our enemies? Indeed, all the while that Nussrah to the advocates of Khilafah is delayed, the current treacherous leaderships will continuously betray us. Only after the re-establishment of the Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood will our armed forces be led by a Khaleefah Rashid who will break the chains of restraint, to decisively end the brutal aggression of our enemies against us. Allah (swt) said,

وَقٰتِلُوۡهُمۡ حَتّٰى لَا تَكُوۡنَ فِتۡنَةٌ وَّيَكُوۡنَ الدِّيۡنُ لِلّٰهِ

“Fight them until there is no [more] fitnah and [until] worship is [acknowledged to be] for Allah.”(Surah Al-Baqarah 2:193)                

Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan

بسم اللہ الرحمن الرحیم

پریس ریلیز

کرتار پور راہداری کھولنے کا معاہدہ مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں  کے ساتھ کھلی بے وفائی ہے

باجوہ-عمران حکومت نے 24 اکتوبر 2019 کو بھارت کے ساتھ کرتارپور راہداری کھولنے کا معاہدہ کر کے مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کو واضح پیغام دے دیا ہے کہ بھارت ان پر کتنے ہی مظالم کے پہاڑ توڑ دے لیکن وہ ٹرمپ کی اطاعت میں بھارت کے ساتھ نارملائزیشن کے عمل کو جاری و ساری رکھیں گے۔  ایک ایسے وقت میں جب بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو بھارت میں ضم کرنے کا اعلان کررکھا ہے اور 80 لاکھ سے زائد کشمیری مسلمانوں کو تقریباً تین ماہ سے گھروں میں قید اور ان کے نوجوانوں اور بچوں کو گھروں سے اغوا کر کے غائب کررہا ہے، کرتار پور راہداری کھولنے کا معاہدہ کشمیری مسلمانوں کی پیٹھ میں خنجر پیوست کرنے کے مترادف ہے۔ یہ عمل بھارت کی حوصلہ افزائی کا باعث بنے گا کہ پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت اپنی شہ رگ پر دشمن کے قبضے کے باوجود اس کے ساتھ تعلقات میں کسی قسم کی خرابی نہیں چاہتی اور وہ مقبوضہ کشمیر پر اپنے قبضے کو مستحکم اور کشمیری مسلمانوں کے حوصلوں کو توڑنے کے لیے ظلم و ستم میں  مزیداضافہ کرسکتا ہے۔ باجوہ-عمران حکومت کرتارپور راہداری کھولنے کے غدارانہ عمل پر پردہ ڈالنے کے لیے پاکستان اور کشمیر کے مسلمانوں کو یہ دھوکہ دینے کی کوشش کررہی ہے کہ درحقیقت  اس عمل کا مقصد بھارت نہیں بلکہ بھارت میں بسنے والے سکھوں کا دل جیتنا ہے۔ کیا بھارتی قیادت ،جس نے دھڑلے سے مقبوضہ کشمیر کی بھارتی آئین کے تحت خصوصی حیثیت کو ختم کرکے بھارت میں ضم کرلیا،  اس قدر بے وقوف ہے کہ وہ پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت کے اس نام نہادشاطرانہ چال کو سمجھ نہ سکے؟ 

                  پاکستان کے مسلمانوں اور خصوصاً افواج پاکستان!

پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت کی کوئی ریڈ لائن نہیں ہے۔ مشرف کے دور سے لے کر آج تک انہوں نے اپنی ہی بنائی کتنی ہی ریڈ لائنز کو پامال کیا اور ہمیں یہ کہہ کردھوکہ دیا کہ وہ یہ سب کچھ پاکستان کو بچانے کے لیے کرر ہے ہیں۔ لیکن پچھلے 18 سال کی تاریخ گواہ ہے کہ ان کا ہر عمل پاکستان اور خطے کے مسلمانوں کی سیاسی، معاشی اور عسکری طاقت کو کمزور کرنے کا باعث بنا ہے۔ یہ کفریہ  سرمایہ دارانہ جمہوری نظام، جو اپنے وجود کا جواز قرآن و سنت سے نہیں بلکہ انسانوں کے بنائے آئین یا فوجی قوت سے لیتا ہے ،اس  سے وجود میں آنے والی سیاسی و فوجی قیادت اس قدر خائن، غافل، غلام اور ناعاقبت اندیش ہوتی ہے کہ جب  بھارت نے  اپنی فوجیں مشرقی پاکستان میں داخل کر کے دنیا کی سب سے بڑی مسلم ریاست کو توڑ ڈالا اور حالیہ مسلم تاریخ کی سب سے بڑی شکست ہوئی تو وہ اس سانحہ پر ڈوب کرنہیں مری بلکہ یہ کہہ کرمسلمانوں کے غم و غصے کو ٹھنڈا کرنے کی کوشش کی کہ ہم نے آدھا پاکستان بچا لیا ہے۔     یہ  کفریہ نظام ایسی قیادت فراہم کرتا ہے جو سیاچن پر بھارتی قبضے کو ختم کرنے کے بجائے یہ کہتی ہے کہ وہاں تو گھاس تک نہیں اگتی۔ یہ کفریہ نظام ایسی سیاسی وفوجی قیادت فراہم کرتا ہے جو کشمیر کو شہ رگ کہنے اور اس پر بدترین دشمن کے قبضے کے باوجود مسلم دنیا کی طاقتور ترین فوج کو حرکت میں نہیں لاتی بلکہ  بین الاقوامی قوانین، عالمی برادری اور امریکا کا ڈراوا  دے کر ان کے ہاتھ پیر باندھ دیتی ہے۔  جب تک اس کفریہ سرمایہ دارانہ جمہوری نظام کا خاتمہ کر کے اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکمرانی بحال نہیں کی جاتی  طاقت رکھنے کے باوجود ذلت و رسوائی کا یہ سلسلہ جاری رہے گا۔ کیا اب وقت نہیں آگیا کہ افواج میں موجود مخلص افسران یہ سمجھ لیں کہ اس کفریہ نظام سے پیدا ہونے والی سیاسی و فوجی قیادت ہمیں دشمن کے سامنے پسپا اور ہتھیار ڈالنے پر ہی مجبور کرتی رہے گی اور کبھی بھی اسلام اور پاکستان و  خطے کے مسلمانوں کے مفاد کے لیے ہمیں حرکت میں نہیں لائے گی۔ کیا اب بھی افواج میں موجود مخلص افسران خلافت کے داعیوں کو نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے نصرہ فراہم نہیں کریں گے اور اس غدار قیادت کو ہمیں مزید کمزور اور دشمن کے سامنے ذلیل و رسوا  کرنے کا موقع فراہم کریں گے، وہ دشمن جس کے سامنے جھکنا آپ کو کسی  صورت  گوارا نہیں ہے۔ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے بعد ہی آپ کو ایسے خلیفہ راشد اور فوجی کمانڈروں کی قیادت نصیب ہو گی جو آپ کو اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حکم کی اطاعت میں  دشمن کے سامنے جھکنے پر نہیں بلکہ دشمن کو اپنے سامنے جھکانے کے لیے میدان جنگ میں خود آپ کی قیادت کرے گی۔  اللہ سبحانہ وتعالیٰ نے فرمایا،

وَقٰتِلُوۡهُمۡ حَتّٰى لَا تَكُوۡنَ فِتۡنَةٌ وَّيَكُوۡنَ الدِّيۡنُ لِلّٰهِ‌

اور ان سے اس وقت تک لڑتے رہنا کہ فساد نابود ہوجائے اور (ملک میں) اللہ ہی کا دین ہوجائے “(البقرۃ 2:193) 

  

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس