Home / Press Releases  / Local PRs  / The Bajwa-Imran Regime Fulfills IMF Conditions, Falsely Presenting them as Pakistan’s Economic Success

Wednesday, 23rd RabiulAwwal 1440 AH 20/11/2019 CE No: 1441/23

Press Release

The Bajwa-Imran Regime Fulfills IMF Conditions, Falsely Presenting them as Pakistan’s Economic Success

Imran Khan’s enthusiastically tweeted on 19 November 2019 that “Pakistan economy finally heading in right direction,” citing the improvement in the Current Account Deficit (CAD) as an evidence. The CAD exists when the value of imported goods and services, exceeds the value of exports. However, far from being a cause of celebration, in Pakistan’s case, the improvement in the CAD reveals the sorry state of the local economy. On the import side, the decline in import bills was primarily driven by lower import growth of vehicles and machinery, because Pakistan’s industry has been choked by the conditions of the International Monetary Fund (IMF). The strangling colonialist conditions include massive increases in energy prices, steady surges in taxation and the weakening of the rupee which unleashed huge inflation. On the export side, the IMF conditions made local manufacture so much more expensive; that it was not even offset by the benefit of a weaker rupee, which makes Pakistan’s exported goods relatively cheaper in the foreign markets.

So, whilst Pakistan’s rulers are applauding themselves for fulfilling IMF conditions, industry is being choked to lifelessness and households are being deprived of livelihood as unemployment surges. However, far from working to revive Pakistan’s economy, the IMF has a single, narrow focus, which is maintaining the dollar hegemony in international trade. Its conditions are designed to improve dollar reserves in Pakistan, of which increasing Forex Reserves and reducing CAD are both signs, regardless of the detrimental, devastating effects on the local economy.

The only way for economic recovery is to abolish the current system and replace it by the ruling by all that Allah (swt) has revealed. The Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood will break the dollar hegemony in international trade. Islam’s currency is based on the solid foundation of gold and silver and thus the Khilafah will impose gold and silver in import and export transactions. Trading internationally in gold and silver will end the manipulation of the exchange rates by the United States, to give it an advantage over other states because the dollar is a fiat currency, with no intrinsic value. Domestically, the gold Dinar and silver Dirham will ensure a stability in market prices and costs of manufacturing, rather than the sharp, back-breaking inflation that is seen when the current fiat currency, the Rupee, is weakened. Let us all work to ensure the ruling by all that Allah (swt) has revealed so that we may truly prosper in this life in the good pleasure of Allah (swt). Allah (swt) said,

﴿وَابْتَغِ فِيمَا آتَاكَ اللَّهُ الدَّارَ الآخِرَةَ وَلاَ تَنسَ نَصِيبَكَ مِنَ الدُّنْيَا وَأَحْسِنْ كَمَا أَحْسَنَ اللَّهُ إِلَيْكَ وَلاَ تَبْغِ الْفَسَادَ فِي الأَرْضِ إِنَّ اللَّهَ لاَ يُحِبُّ الْمُفْسِدِينَ

“But seek the abode of the Hereafter in that which Allah has given you, and do not neglect your portion of worldly life, and be kind even as Allah has been kind to you, and seek not corruption in the earth.” [Surah Al-Qasas 28: 77].

Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan

بسم اللہ الرحمن الرحیم

پریس ریلیز

باجوہ-عمران حکومت آئی ایم ایف(IMF) کی شرائط کو پورا کررہی ہے اوراسے پاکستان کی معاشی کامیابی کی طور  پر پیش کررہی ہے

عمران خان نے 19 نومبر 2019 کو ایک پرجوش ٹویٹ میں دعویٰ کیا، ”بلا آخر پاکستان کی معیشت صحیح سمت میں چلنا شروع ہو گئی ہے اور کرنٹ اکاونٹ خسارے میں کمی کو بطور ثبوت پیش کیا۔  کرنٹ اکاونٹ خسارہ اس وقت پیدا ہوتا ہے جب درآمدی اشیاء کی قیمت برآمدی اشیاء کی قیمت سے زائد ہوجائے۔ لیکن  پاکستان کے معاملے میں کرنٹ اکاونٹ خسارے میں کمی سےکسی بھی طور پر خوشی منانے کا جواز نہیں بنتا کیونکہ درآمدی بل میں کمی کی وجوہات جاننے سے یہ پتہ چلتا ہے کہ مقامی معیشت کی صورتحال اچھی نہیں ہے۔درآمدی بل میں کمی کی بنیادی وجہ گاڑیوں اور مشینری کی درآمدات میں کمی ہے کیونکہ پاکستان کی صنعتیں عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف) کی تباہ کن شرائط کی وجہ سے مفلوج ہو چکی ہے۔ آئی ایم ایف کی تباہ کن استعماری شرائط کے تحت توانائی کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ کیا گیا، ٹیکس بڑھائے گئے اور روپے کو کمزور کیا گیا جس کی وجہ سے مہنگائی کا ایک طوفان برپا ہوگیا۔ اسی طرح آئی ایم ایف کی شرائط نے مقامی پیداواری عمل کو اس قدر مہنگا بنا دیا ہے کہ  روپے کی قدر میں زبردست کمی  کے ذریعے عالمی مارکیٹوں میں پاکستانی اشیاء کو نسبتاً سستا کردینے کے باوجودمعیشت پر  اس کے منفی اثرات  کو ختم نہیں کیا جاسکا۔

تو پاکستان کے حکمران آئی ایم ایف کی شرائط پورا کرنے پر خود کو شاباش دے رہے ہیں جبکہ اس وقت معیشت مفلوج ہے اور بے روزگاری بڑھنے کی وجہ سے لوگوں کے لیے دو وقت کی روٹی کا بندوبست کرنا انتہائی مشکل بنادیا گیا ہے۔ آئی ایم ایف کا مقصد پاکستان کی معیشت کو بحال کرنا نہیں ہے بلکہ اس کی توجہ کا مرکز بین الاقوامی تجارت میں امریکی ڈالر کی بالادستی کو برقرار رکھنا ہے۔ آئی ایم ایف کی شرائط کا مقصد یہ ہے کہ پاکستان میں ڈالر کے ذخائر بہتر ہوں اور اس کی نشانی زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ اور کرنٹ اکاونٹ خسارے میں کمی ہے۔ ان اہداف کے حصول کے دوران یہ نہیں دیکھا جاتا کہ  مقامی معیشت پر اس کی وجہ سے  کس قدر تباہ کن اثرات مرتب ہوں گے۔

معیشت کی بحالی کا صرف اور صرف ایک ہی راستہ ہے اور وہ یہ کہ موجودہ سرمایہ دارانہ معاشی نظام کو ختم کرکے اس کی جگہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے احکامات پر مبنی معاشی نظام نافذ کیا جائے۔ اسلام سونے اور چاندی کو کرنسی قرار دیتا ہے، لہٰذا نبوت کے طریقے پر قائم خلافت  کی کرنسی سونے اور چاندی کی مضبوط بنیادوں پر کھڑی ہوتی ہے۔ خلافت درآمدات اور برآمدات میں سونے اور چاندی کو بطور کرنسی استعمال کرے گی۔ سونے اور چاندی کا بین الاقوامی تجارت میں بطور کرنسی استعمال امریکی ڈالر کی بالادستی کو ختم کردے گا جو کہ ایک کاغذی کرنسی ہے اور اس کی اپنی کوئی قیمت نہیں ہے جس کو استعمال کر کے امریکا کرنسی کی شرح تبادلہ پر اثرانداز ہوتا ہے۔ مقامی معیشت میں سونے کے دینار اور چاندی کے درھم اشیاء کی قیمتوں  اور پیداواری لاگت میں استحکام کا باعث بنیں  گے جبکہ اس وقت کاغذی کرنسی روپے کی قدر میں کمی کی وجہ سے اچانک کمر توڑ مہنگائی کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ آئیں ہم سب اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکمرانی کی بحالی کے لیے جدوجہد کریں تا کہ دنیا میں حقیقی معنوں میں خوشحالی دیکھ سکیں اور آخرت میں اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی خوشنودی بھی حاصل ہوسکے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

﴿ وَابۡتَغِ فِيۡمَاۤ اٰتٰٮكَ اللّٰهُ الدَّارَ الۡاٰخِرَةَ‌ وَلَا تَنۡسَ نَصِيۡبَكَ مِنَ الدُّنۡيَا‌ وَاَحۡسِنۡ كَمَاۤ اَحۡسَنَ اللّٰهُ اِلَيۡكَ‌ وَلَا تَبۡغِ الۡـفَسَادَ فِىۡ الۡاَرۡضِ‌ؕ اِنَّ اللّٰهَ لَا يُحِبُّ الۡمُفۡسِدِيۡنَ

”اور جو (مال) تم کو اللہ نے عطا فرمایا ہے اس سے آخرت کی بھلائی طلب کیجئے اوردنیا سے اپنا حصہ نہ بھلائیے اور جیسی اللہ نے تم سے بھلائی کی ہے (ویسی) تم بھی (لوگوں سے) بھلائی کرو۔ اور ملک میں طالب فساد نہ ہو۔ کیونکہ اللہ فسادکرنے والوں کو دوست نہیں رکھتا  (القصص 28:77) ۔

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس