Home / Press Releases  / Local PRs  / Through Water Talks, Normalization Picks Up Pace

Through Water Talks, Normalization Picks Up Pace

Header Pakistan

Wednesday, 23th Jumada Thani 1438 AH 22/03/2017 CE No: PR17016

Press Release

Through Water Talks, Normalization Picks Up Pace

The Khilafah will Solve the Water Issue by Destroying the “Greater India” Plan

On 20th March 2017, Minister of Water and Power, Khawaja Asif said in a press conference that, “Pakistan is happy that India had agreed to resume talks between the Indus waters commissioners …. The US has intervened at the highest level to help both countries resolve this issue. There will be secretary-level talks on the Ratle and Kshhanganga hydro-power projects in Washington on April 11, 12 and 13”. Now, as the pro-American BJP has won elections in key Indian provinces, India is resuming the “normalization” process with Pakistan. Despite apparent hostile relations, it was expected that America’s agents in India would resume “normalization,” whilst the American agent regime in Pakistan was keenly waiting to play its role in the US plan.

In the last three years, India attacked across Line of Control and Working Boundary, killing dozens of civilians and military and destroying property. The Hindu State has also intensified its oppression of the Muslims of Occupied Kashmir since last July, using pellet guns to blind Kashmiri Muslims. According to the Indian government itself 500 people have been injured by this weapon, most of whom have “multiple structural damage” to their eyes, requiring multiple surgeries and lengthy medical treatment. However, independent reports indicate a much higher number with more than 4,500 injured due to pellet wounds. As if this were not enough, the Hindu State used Afghan soil to conduct criminal activities across Pakistan in order to destabilize her, with the arrest of Kulbhoshan Yadev providing proof of Indian intervention. Yet, despite all of these aggressions, the American agents in the political and military leadership of Pakistan adopted the policy of “restraint,” so that the BJP could exploit her policy of aggression against Pakistan to win elections. And now when the pro-American BJP has achieved major electoral wins, the Trump administration is mobilizing the Bajwa-Nawaz regime to start the process of “normalization” under the guise of Indus water treaty.

For well over a decade, Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan has been warning that “normalization” between Pakistan and India is an American plan to secure Indian regional dominance, both to curb China and the Islamic revival. On 14 December 2003, Naveed Butt the Official Spokesman of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan warned, “The Ummah should hurry to establish the Khilafah State so that the plans of the Hindus and Christian related to “Greater India” are destroyed.” And on 17th February 2017, Hizb ut-Tahrir Wilayah Pakistan issued a leaflet entitled, “Seeking Trump’s Pleasure, Pakistan’s Rulers Strive for Akhand Bharat (Greater India) and Betrayal of Kashmir”, in which it warned, “O Muslims of Pakistan! Under the banner of “normalization” and “confidence building measures,” the traitors in Pakistan’s leadership are herding us towards Akhand Bharat (Greater India) and the wholesale betrayal of Occupied Kashmir.”

Pakistan has never gained anything by accepting American dictations and will never do so as colonialists always seek to subjugate, exploit and subdue any nation that commits suicide by allying with them. Following US dictates, previously led to Pakistan abandoning claims over three rivers under the Indus water treaty. And following US dictates now is imperiling Pakistan’s access to the remaining rivers and making them subservient to the whims of the belligerent Hindu State. The water problem was created because India occupied part of Kashmir and it will only be solved by liberating occupied Kashmir and making it part of Pakistan, as part of the efforts to return the Indian Subcontinent to the rule of Islam, as it was for centuries. And the first step to destroy the “Greater India” plan is for the sincere officers of Pakistan’s armed forces to grant the Nussrah to Hizb ut-Tahrir under its Ameer, Shaikh Ata ibn Khalil Abu Ar-Rashta, for the establishment of the Khilafah on the Method of Prophethood in Pakistan.

فَمَنِ ٱعْتَدَىٰ عَلَيْكُمْ فَٱعْتَدُواْ عَلَيْهِ بِمِثْلِ مَا ٱعْتَدَىٰ عَلَيْكُمْ

“Then whoever transgresses the prohibition against you, you transgress likewise against him”(Al-Baqarah:194)

Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan

بسم الله الرحمن الرحيم

 

پانی کے مسئلہ پر بات چیت کے ذریعے پاک بھارت “نارملائیزیشن” کا عمل تیز کیا جارہا ہے

خلافت “اکھنڈ بھارت” منصوبے کو تباہ کر کے پانی کے مسئلے کو حل کردے گی

پانی و بجلی کے وزیر خواجہ آصف نے 20 مارچ 2017 کو ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ “ہمیں خوشی ہے بلآ خر بھارت اب سندھ طاس معاہدے کے تحت کمیشن کی سطح پر مذاکرات پھر سے شروع کرنے پر آمادہ ہوگیا ہے۔۔۔۔ امریکہ نے اعلیٰ ترین سطح پر مداخلت کر کے دونوں ممالک کو اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے مدد فراہم کی۔ اپریل 11 سے 13 تک کشن گنگا اور رتلے پاور پراجیکٹس پر امریکہ میں سیکریٹری کی سطح پر بات چیت ہو گی”۔ اب جبکہ بھارت میں امریکہ نواز بی جے پی اہم ترین ریاستوں میں انتخابی کامیابی حاصل کرچکی ہے تو پیش گوئیوں کے عین مطابق امریکی منصوبے کے تحت تمام تر کشیدگی کے باوجود بھارت پاکستان کے ساتھ “نارملائیزیشن ” کا عمل دوبارہ شروع کررہا ہے جبکہ پاکستان میں امریکی ایجنٹ حکومت تو پہلے سے ہی اس میں اپنا کردار ادا کرنے کے لیے تیار بیٹھی ہے۔

بھارت نے پچھلے تین سالوں سے مقبوضہ کشمیر میں لائن آف کنٹرول اور ورکنگ بانڈری کےساتھ مسلسل جارحیت کا ارتکاب کیا اور ہمارے درجنوں فوجیوں اور شہریوں کو شہید اور املاک کو نقصان پہنچایا۔ ہندو ریاست نے مقبوضہ کشمیر میں کشمیری مسلمانوں کے خلاف پچھلی جولائی سے مظالم میں شدید اضافہ کردیا اور پیلٹ گن استعمال کرکے انہیں آنکھوں کی بینائی سے محروم کررہی ہے۔ خود بھارتی حکومت کے مطابق اس ہتھیار سے 500 لوگ متاثر ہوئے ہیں جن میں سے اکثریت کی آنکھیں اس قدر شدید متاثر ہوئی ہیں کہ مکمل صحتیابی کئی آپریشنز اور طویل علاج کے بغیر ممکن نہیں۔ بھارتی حکومت کے برخلاف آزاد ذرائع پیلٹ گن سے 4500 سے زائد افراد کےمتاثر ہونے کی خبر دیتے ہیں۔ اور جیسے یہ سب کچھ کافی نہ تھا کہ ہندو ریاست نے   افغانستان کے سرزمین کو استعمال کرکے پاکستان کو اپنی تخریبی کارروائیوں کے ذریعے عدم استحکام کا شکار کرنے کی کوشش کی اور کلبھوشن یادیو کی گرفتاری کی صورت میں بھارتی مداخلت کا سب سے بڑا ثبوت بھی ہاتھ آگیا۔ لیکن اس تمام تر جارحیت کے باوجود پاکستان کی سیاسی و فوجی قیادت میں موجود امریکی ایجنٹوں نے “تحمل” کی پالیسی اپنائی تا کہ بھارت میں بی جے پی حکومت پاکستان کے خلاف اپنی کھلی جارحیت کی پالیسی کو انتخابات میں کامیابی کے لیے استعمال کرسکے۔ اور اب جب امریکہ نواز بی جے پی نے بھارت میں اہم انتخابی کامیابی حاصل کرلی ہے تو ٹرمپ انتظامیہ باجوہ- نواز حکومت کو حرکت میں لے آئی تا کہ سندھ طاس معاہدے کو استعمال کرکے “نارملائیزیشن” کے عمل کو دوبارہ شروع کیا جائے۔

ایک دہائی سے سے بھی زائد عرصے سے حزب التحریر ولایہ پاکستان خبردار کرتی چلی آرہی ہے کہ پاکستان اور ہندو ریاست کے درمیان “نارملائیزیشن     “ایک امریکی منصوبہ ہے تا کہ خطے میں بھارتی بالادستی کو یقینی بنایا جائے اوروہ چین کو محدوداور اسلامی نشاط ثانیہ کو روکنے میں امریکہ کےتجویز کردہ کردار کو ادا کرے ۔14 دسمبر 2003 کو پاکستان میں حزب التحریر کے ترجمان نوید بٹ نے خبردار کیا تھا کہ، “امت کو ریاست خلافت کے قیام میں جلدی کرنی چاہیے تا کہ ہندووں اور عیسائیوں کے ‘اکھنڈ بھارت’ منصوبوں کو تباہ کیا جاسکے”۔ اسی طرح حزب التحریر ولایہ پاکستان نے 17 فروری 2017 کو “ٹرمپ کی خوشنودی کے لیے پاکستان کے حکمران اکھنڈ بھارت اور کشمیر سے غداری کی راہ پر چل رہے ہیں” کے عنوان سے جاری ہونے والے لیفلٹ میں کہا تھا کہ، “ اے پاکستان کے مسلمانو! ‘اعتماد کی بحالی کے اقدامات’ اور ‘ نارملائیزیشن’ کے نام پر، پاکستان کی قیادت میں موجود غدار ہمیں “اکھنڈ بھارت “اور مقبوضہ کشمیر سے مکمل غداری کے منصوبے کی جانب دھکیل رہے ہیں۔ وہ ہمیں مغربی صلیبیوں اور متعصب ہندو مشرکین کے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کررہے ہیں “۔

امریکہ کا کہنا مان کر کبھی پاکستان کا بھلا نہیں ہوا ور آئیندہ بھی نہیں ہوگا کیونکہ استعماری طاقتیں ہمیشہ ان اقوام کو محکوم بناتی ہیں اور ان کا استحصال کرتی ہیں جو ان کے ساتھ اتحاد کرنے کا خودکش عمل کرتی ہیں۔ پہلے ایک بزدل قیادت نے امریکہ کا کہا مان کر سندھ طاس معاہدے کے نام پر تین دریا وں سے بھارت کے حق میں دستبرداری اختیار کر لی تھی اور اب موجودہ بزدل قیادت امریکہ کا کہا مان کر باقی ماندہ پانی تک پاکستان کی رسائی کو خطرے میں ڈال رہی ہے اور پاکستان کو جارح ہندو ریاست کے رحم و کرم کے حوالے کررہی ہے۔ پانی کا مسئلہ پیدا ہی اس لیے ہواتھا کہ کشمیر کے ایک حصے پر ہندو ریاست نے قبضہ کرلیا تھا اور اس مسئلے کا حل مقبوضہ کشمیر کی آزادی اور پاکستان سے الحاق ہے۔ اور یہ حل اس عمل کے عین مطابق ہے جس کے تحت برصغیر پاک و ہند کو اسلام کی حاکمیت کے زیر سایہ لایا جائے گا جیسا کہ اس سے پہلے صدیوں تک ایسا ہی تھا۔ لہٰذا “اکھنڈ بھارت” کے منصوبے کو ختم کرنے کے لیے پہلا قدم یہ ہے کہ افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران حزب التحریر کو اس کے قائد شیخ عطا بن خلیل ابو الرشتہ کی قیادت میں نبوت کے طریقے پر پاکستان میں خلافت کے قیام کے لیے نصرۃ فراہم کریں۔

فَمَنِ ٱعْتَدَىٰ عَلَيْكُمْ فَٱعْتَدُواْ عَلَيْهِ بِمِثْلِ مَا ٱعْتَدَىٰ عَلَيْكُمْ

“جو تمہارے خلاف جارحیت کا ارتکاب کرے تو تم بھی اس پر حملہ کرو جیسا کہ انہوں نے تم پر حملہ کیا”(البقرۃ:194)

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس