Home / Press Releases  / Local PRs  / End American Raj and Establish Khilafah

End American Raj and Establish Khilafah

Wednesday, 19th Safar 1439 AH 08/11/2017 CE No: PR17075

Press Release

End American Raj and Establish Khilafah

Pakistan’s Rulers Opposition to US-India Nexus is Deception,

Hence They Request for US mediation between Pakistan and India

         Foreign Minister Khawaja Asif said on 6th November 2017 while addressing the fourth round of US-Pakistan Bilateral Dialogue in Islamabad that Pakistan believes in regional peace and welcomes mediation by the United States in easing tension with India. Hizb ut-Tahrir wilayah Pakistan rejects this destructive suggestion and strongly condemns it. General Bajwa and the PML-N leadership are paving the way for US sponsored talks with India to bury any hope of a liberated Kashmir being unified with Pakistan forever. This American demand is to grant the Hindu State a victory through the maze of diplomatic talks that it could never secure for itself on the battlefield. As for the “normalization” of relations, it represents even greater dangers for the Ummah as it is an American demand to further remove Pakistan as an obstacle to India as the dominant regional power. “Normalization” includes forceful suppression of Islam under the cover of “fighting extremism,” stabbing the Muslim resistance in Kashmir in the back under the cover of “ending cross border terrorism” and falling on the sword of self-inflicted nuclear disarmament under the banner of “restraint.” Once again we witness Pakistan’s rulers presenting American plans as their own because they fear the anger of the people who hate America and her agents.

Proceeding on the BJP’s dream for “Greater India” (Akhand Baharat), Pakistan’s traitorous rulers are now calling for direct US mediation. America is the foremost in ensuring that the Muslim Lands burn in the fires of chaos, occupied and savaged with impunity by both its own forces and those of the Jewish and Hindu states. The US is a belligerent enemy and an alliance with it guarantees nothing other than repeated betrayal. In this case, betrayal from US is written on the wall, because US ambassador in Pakistan while addressing the same US-Pakistan Bilateral Dialogue said that Washington saw it (India) as a leading global power and a strategic partner in the Indo-Pacific region.

O Sincere Muslim Officers of Pakistan’s Armed Forces!

Your rulers are moving ahead in friendship with your eternal enemy and your leadership is fully supporting them. There will never be peace and prosperity for Muslims, whilst the Hindus have a state and authority through which to harm the Muslims. Allah (swt) said:

مَا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَلاَ الْمُشْرِكِينَ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْكُمْ مِنْ خَيْرٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَاللَّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ

Neither those who followed earlier revelation who deny the truth, nor the Mushrikeen like to see good bestowed upon you from your Sustainer; but Allah bestows grace upon whom He chooses- for Allah is limitless in His great bounty.” [Surah al-Baqara 2:105].

Therefore you must stop this open treachery and there is only one way to do that, which is to provide Nussrah to Hizb ut-Tahrir for the establishment of Khilafah on the method of Prophethood. It is only then that a Khaleefah Rashid will unify all Muslim territories and their armies under a single banner and move them to liberate occupied Kashmir and Afghanistan, an army whose fear alone will be sufficient to defeat the enemy and become a cause of their destruction.

لَأَنتُمْ أَشَدُّ رَهْبَةً فِى صُدُورِهِمْ مِّنَ ٱللَّهِ ذٰلِكَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لاَّ يَفْقَهُونَ

“Verily, you (believers) are more severe as a fear in their (Non-Believers) breasts than Allah. That is because they are a people who comprehend not (the Majesty and Power of Allah)”. (Al-Hashr: 13)

Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan 

 بسم الله الرحمن الرحيم

 امریکی راج کا خاتمہ کرو، خلافت قائم کرو 

پاکستان کے حکمرانوں کا امریکہ بھارت گٹھ جوڑ پر واویلا ایک دھوکہ ہے

اور امریکہ سے پاک بھارت معاملات میں ثالثی کی درخواست اس کا ثبوت ہے 

پاکستان کے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے 6 نومبر 2017 کو اسلام آباد میں امریکہ-پاکستان کے درمیان چوتھے دو طرفہ مذاکرات سے خطاب کرتے ہوئے خطے میں امن اور بھارت کے ساتھ تناؤ کے خاتمے کے لیے امریکہ کی ثالثی کا خیر مقدم کیا۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان اس خودکش اور تباہ کن تجویز کو مسترد اور اس کی شدید مذمت کرتی ہے۔ جنرل باجوہ اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کی قیادت امریکہ کی نگرانی میں بھارت کے ساتھ مذاکرات کی راہ ہموار کر رہے ہیں تاکہ مقبوضہ کشمیر کو آزاد کرا کر پاکستان کے ساتھ الحاق کی امید کو ہمیشہ کے لیے ختم کر دیا جائے۔ امریکہ بھارت کو سفارتی مذاکرات کے ذریعے ایسی کامیابی دلوانا چاہتا ہے جو وہ کبھی بھی میدان جنگ میں حاصل نہیں کر سکتا۔ جہاں تک بھارت کے ساتھ تعلقات کو “معمول” پر لانے کا معاملہ ہے تو اس کے ذریعے امت شدید خطرے سے دوچار ہو سکتی ہے کیونکہ پاک بھارت تعلقات کو معمول پر لانے کا مطالبہ دراصل امریکہ کا مطالبہ ہے جو یہ چاہتا ہے کہ پاکستان خطے میں بھارت کے علاقائی قوت بننے کی خواہش کی راہ میں حائل نہ ہو۔ تعلقات کو “معمول” پر لانے کا مقصد “انتہاپسندی کے خلاف جنگ” کے نام پر اسلام کو کچلنا، “سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے” کے نام پر مقبوضہ کشمیر میں مسلم مزاحمت کی کمر میں چھرا گھونپنا اور “تحمل” کے نام پر ایٹمی ہتھیاروں سے دستبرداری ہے۔ ایک بار پھر پاکستان کے حکمران امریکی منصوبے کو اپنے منصوبے کے طور پر پیش کر رہے ہیں تاکہ اپنے آپ کو عوام کے غیض و غضب سے بچا سکیں جو امریکہ اور اس کے ایجنٹوں سے سخت نفرت کرتے ہیں۔

بھارتی جنتا پارٹی کے خواب “اکھنڈ بھارت” کو پورا کرنے کے لیے پاکستان کے غدار حکمران امریکہ سے براہ راست ثالثی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ امریکہ تو ان دشمن ممالک کی فہرست میں سب سے آگے ہے جو مسلم علاقوں کو فتنے کی آگ میں جھونک رہے ہیں اور خود امریکہ اور اس کےاتحادی، ہندو ریاست اور یہودی وجود کی افواج، مسلمانوں پر حملے اور انہیں جانی اور مالی نقصان پہنچانے میں سب سے پیش پیش ہیں۔ امریکہ ایک کھلا دشمن ہے جس کے خلاف ہم حالتِ جنگ میں ہیں اور اس کے ساتھ اتحاد کا مطلب یقینی دھوکہ ہے جو ہم پہلے بھی کئی بار کھا چکے ہیں۔ اور اس بار بھی امریکہ کی جانب سے دھوکہ یقینی ہے کیونکہ پاکستان میں امریکہ کے سفیر نے امریکہ-پاکستان کے درمیان چوتھے دو طرفہ مذاکرات کے اسی اجلاس کے دوران، جس میں خواجہ آصف نے امریکی ثالثی کی خواہش کا اظہار کیا تھا، یہ کہا کہ “واشنگٹن اسے (بھارت کو) ایک ابھرتی ہوئی عالمی طاقت اور انڈو پیسیفک (ہند-اوقیانوس) کے خطے میں اسٹریٹیجک شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے”۔

اے افواج پاکستان میں موجود مخلص مسلم افسران!

آپ کے حکمران آپ کے ازلی دشمن بھارت کے ساتھ دوستی کی پینگیں بڑھا رہے ہیں اور آپ کی قیادت اس غداری میں برابر کی شریک ہے۔ جب تک ہندو ریاست موجود ہے، جو مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی، مسلمانوں کے لیے کوئی امن اور خوشحالی نہیں ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:

مَا يَوَدُّ الَّذِينَ كَفَرُوا مِنْ أَهْلِ الْكِتَابِ وَلاَ الْمُشْرِكِينَ أَنْ يُنَزَّلَ عَلَيْكُمْ مِنْ خَيْرٍ مِنْ رَبِّكُمْ وَاللَّهُ يَخْتَصُّ بِرَحْمَتِهِ مَنْ يَشَاءُ وَاللَّهُ ذُو الْفَضْلِ الْعَظِيمِ

“نہ تو اہل کتاب کے کافر اور نہ مشرکین یہ چاہتے ہیں کہ تم پر تمہارے رب کی کوئی بھلائی نازل ہو، اللہ تعالیٰ جسے چاہے اپنی رحمت خصوصیت سے عطا فرمائے، اللہ تعالیٰ بڑے فضل والا ہے” (البقرۃ:105)۔

لہٰذا آپ اس کھلی غداری کو روکیں اور اس کو روکنے کا ایک ہی حل ہے کہ آپ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کریں۔ پھر خلیفہ راشد مسلم علاقوں اور ان کی افواج کو ایک جھنڈے تلے یکجا کرے گا اور افغانستان و مقبوضہ کشمیر کی آزادی  کے لیے مسلم افواج کو حرکت میں لائے گا جن کی ہیبت ہی دشمن کی شکست اور تباہی کا باعث ہو گی۔

لَأَنتُمْ أَشَدُّ رَهْبَةً فِى صُدُورِهِمْ مِّنَ ٱللَّهِ ذٰلِكَ بِأَنَّهُمْ قَوْمٌ لاَّ يَفْقَهُونَ

“(مسلمانو) تمہاری ہیبت ان کے دلوں میں اللہ سے بھی بڑھ کر ہے، یہ اس لیے کہ یہ بے سمجھ لوگ ہیں” (الحشر:13)

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس