Home / Press Releases  / Local PRs  / End Nationalist Tensions between Pakistan and Afghanistan …

Monday, 28th Shawwal 1440 AH 1/07/2019 CE No: 1440/66

Press Release

End Nationalist Tensions between Pakistan and Afghanistan

that only Benefit the US Crusaders and the Hindu State

The spark of competition between the Muslims of Afghanistan and Pakistan at a cricket match on 29 June 2019, rapidly ignited fires of hatred, including clamoring for the immediate expulsion of Afghani, Pashtun immigrants. The seeds of the ugly hatred were planted by rulers of Muslims through their alliance with the enemies of Muslims. On the one hand, in 2001, the rulers of Pakistan held fast to alliance with the American crusaders and fully supported them in turning the clear blue skies of Afghanistan into terrifying ceilings of fire and death, with no respite even during the month of Ramadhan. Moreover, it was this alliance that enabled Washington to install a pro-Indian regime in Kabul. On the other hand, the rulers of Afghanistan hold fast to alliance with the Hindu State, allowing them to defile the blessed lands of Khurasan with India’s RAW intelligence, which incites attacks on the Pakistan Army in Baluchistan and the tribal regions. Yet, not so long ago, it was the Islamic brotherhood between the lions of Pakistan’s ISI and the Pashtun tribal fighters on both sides of the Pak-Afghan border, the colonialist Durand Line, that struck the invading Soviet Russians with such force, that they never dared to return. However, now, when the US invaders are begging the Afghan Taliban for a deal to stay in Afghanistan, the fires of nationalist rivalry are ignited, strengthening the enemy through division.

O Muslims of Pakistan!

Whilst the rulers of Muslims warm ties with the Hindu State through “normalization”, they allow the inciting of nationalist hatred between the Muslims of Afghanistan and Pakistan. We must reject divisive nationalism that weakens us before our actual enemies. RasulAllah (saaw) said,

لَيْسَ مِنَّا مَنْ دَعَا إِلَى عَصَبِيَّةٍ وَلَيْسَ مِنَّا مَنْ قَاتَلَ عَلَى عَصَبِيَّةٍ وَلَيْسَ مِنَّا مَنْ مَاتَ عَلَى عَصَبِيَّةٍ

“He who summons others to nationalism does not belong to us; and he who dies upholding party spirit does not belong to us.”

[Abu Daud].

And we must strive for the re-establishment of the Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood that will finally end our burning in the fires of Fitnah, by unifying our noble Ummah practically as one state, in one row against our enemies. Allah (swt) said,

وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا ۚ وَاذْكُرُوا نِعْمَتَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ إِذْ كُنتُمْ أَعْدَاءً فَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِكُمْ فَأَصْبَحْتُم بِنِعْمَتِهِ إِخْوَانًا وَكُنتُمْ عَلَىٰ شَفَا حُفْرَةٍ مِّنَ النَّارِ فَأَنقَذَكُم مِّنْهَا

“And hold firmly to the rope of Allah all together and do not become divided. And remember the favor of Allah upon you – when you were enemies and He brought your hearts together and you became, by His favor, brothers. And you were on the edge of a pit of the Fire, and He saved you from it.” [Surah aali Imran 3:103]

Media Office of Hizb ut Tahrir in Pakistan

بسم الله الرحمن الرحيم

پریس ریلیز

پاکستان اور افغانستان کے درمیان قوم پرستی کی بنیادپر تناؤ کو مسترد کر دو !

جس کا فائدہ صرف صلیبی امریکا اور ہندو ریاست کو پہنچے گا

29جون 2019 کو پاکستان و افغانستان کے درمیان کھیل کے میدان میں ہونے والے مقابلے سے پیدا ہونے والا تناؤ تیزی سے نفرت کی آگ میں بدل گیا جس کا واضح مظاہرہ سوشل میڈیا پر ہوا اور یہ کہا گیا کہ افغان پشتون مہاجرین کو فوراً پاکستان سے نکال دیا جائے۔ نفرت کے یہ شیطانی بیج مسلمانوں کے حکمرانوں نے مسلمانوں کے دشمنوں کے ساتھ مل کر بوئے ہیں۔ ایک طرف 2001 میں پاکستان کے حکمرانوں نے امریکی صلیبی جنگ کا حصہ بننا قبول کیا اور افغان سرزمین کو آگ و خون کے میدان میں تبدیل کردینے کے لیے پاکستان کی سرزمین اور فضائیں امریکی صلیبیوں کے حوالے کردیں ۔ بارود کی اس بارش کو اُس سال رمضان کے مہینے میں بھی نہیں روکا گیا تھا اور افغان مسلمان اس مقدس مہینے میں بھی روزہ دار شہیدوں کی لاشیں اٹھاتے رہے۔ اس کے علاوہ یہ پاکستان کے حکمرانوں کا امریکہ سے اتحاد ہی ہے جس نے امریکا کو کابل میں بھارت نواز حکومت قائم کرنے کے قابل بنایا ہے۔ دوسری جانب افغانستان کے حکمرانوں نے ہندو ریاست کے ساتھ اتحاد کو مضبوط کیا اور خراسان کے مقدس علاقے پر بھارتی خفیہ ایجنسی کو اپنے اڈے قائم کرنے کی اجازت دی جس کے ذریعے بلوچستان اور قبائلی علاقوں میں ہندو ریاست بدامنی پھیلاتی ہے ۔ لیکن زیادہ عرصے پہلے کی بات نہیں ہے کہ پاکستان کی آئی ایس آئی کے شیروں اوراستعماری ڈیورنڈ لائن یعنی پاک افغان سرحد کے دونوں جانب بسنے والے پشتون قبائلی جنگجووں کے درمیان اسلامی بھائی چارہ تھا جس کے نتیجے میں افغانستان پر حملہ آور سویت روس کو اس قدر دندان شکن جواب دیا گیا کہ اس نے پھر واپس آنے کی کبھی ہمت نہیں کی۔ لیکن اب جبکہ حملہ آور امریکا افغان طالبان سے معاہدے کے لیے بھیک مانگ رہا ہے تو خطے کےمسلمانوں کے درمیان قوم پرستی کی آگ کو بھڑکایا جا رہا ہے جس کے نتیجے میں اس خطے کے مسلمان کمزور اور دشمن مضبوط ہوں گے۔

اے پاکستان کے مسلمانو!

ایک طرف مسلمانوں کے حکمران “نارملائزیشن”کے ذریعے ہندو ریاست سے تعلقات قائم اور مضبوط کررہے ہیں جبکہ دوسری جانب پاکستان و افغانستان کے مسلمانوں کے درمیان قوم پرستی کی بنیاد پر نفرت پیدا کرنے میں پورا پورا کردار ادا کررہے ہیں۔ ہمیں مکمل طور پر قوم پرستی کومسترد کرنا ہے جو ہم مسلمانوں کو ہمارے اصل دشمنوں کے سامنے کمزور کردیتا ہے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا،

لَيْسَ مِنَّا مَنْ دَعَا إِلَى عَصَبِيَّةٍ وَلَيْسَ مِنَّا مَنْ قَاتَلَ عَلَى عَصَبِيَّةٍ وَلَيْسَ مِنَّا مَنْ مَاتَ عَلَى عَصَبِيَّةٍ

” وہ شخص ہم میں سے نہیں جو کسی عصبیت (قوم پرستی یا نسل پرستی) کی طرف بلائے، وہ شخص بھی ہم میں سے نہیں جو عصبیت (قوم پرستی یا نسل پرستی) کی بنیاد پر لڑائی لڑے، اور وہ شخص بھی ہم میں سے نہیں جو تعصب (قوم پرستی یا نسل پرستی) کا تصور لیے ہوئے مرے“(ابو داؤد)۔

ہمیں نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی جدوجہد کرنی چاہیے جو ہمارے درمیان فتنے کی آگ کو ٹھنڈا کر دے اور ہمیں ایک ریاست میں یکجا اور عملاً ایک امت میں تبدیل کر دے اور ہمیں اپنے دشمنوں کے خلاف ایک صف میں کھڑا کر دے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُوا ۚ

وَاذْكُرُوا نِعْمَتَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ إِذْ كُنتُمْ أَعْدَاءً فَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِكُمْ فَأَصْبَحْتُم بِنِعْمَتِهِ إِخْوَانًا وَكُنتُمْ عَلَىٰ شَفَا حُفْرَةٍ مِّنَ النَّارِ فَأَنقَذَكُم مِّنْهَا

”اور سب مل کر اللہ کی (ہدایت کی رسی) کو مضبوط پکڑے رہنا اور متفرق نہ ہونا اور اللہ کی اس مہربانی کو یاد کرو جب تم ایک دوسرے کے دشمن تھے تو اس نےتمہارے دلوں میں الفت ڈال دی اور تم اس کی مہربانی سے بھائی بھائی ہوگئےاور تم آگ کے گڑھے کے کنارے تک پہنچ چکے تھے تو اللہ نے تم کو اس سے بچا لیا“(آل عمران 3:103)۔

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس