Home / Press Releases  / Local PRs  / Enough of Rulers that Strengthen the Enemies of Muslims!

Enough of Rulers that Strengthen the Enemies of Muslims!

Header Pakistan

 Monday, 13th Dhul Hijjah 1438 AH 04/09/2017 CE  No:PN17064

Press Release

Enough of Rulers that Strengthen the Enemies of Muslims!

Pakistan’s Rulers Supply JF-17 Thunder Warplanes to Myanmar’s Military, as it Spills the Pure Blood of Rohingya Muslims

The noble Muslims of Pakistan have been restless for days because of Myanmar’s military-led massacre of the long-suffering Rohingya Muslims. Children have been beheaded and civilians burned alive by Myanmar’s military (“Tatmadaw”) and paramilitary forces, since 25th August 2017. As for the rulers of Pakistan, they maintained their stone silence until 3rd September 2017, when Pakistan’s Foreign Office issued a spineless statement, which was worse than saying nothing at all. Truly, words are mean, when deeds are in need. Worse still, the current rulers of Pakistan are active in strengthening the “Tatmadaw” military forces with JF-17 Thunder multi-role fighters. In 2015, a contract was signed for sixteen fighters, the first of which are due to go into service with the Myanmar Air Force within 2017, with Myanamar (Burma) in advanced negotiations with Pakistan’s rulers to also license-build the third-generation fighter on its own soil.

As for the rulers’ pathetic justification of outflanking India by reaching out to the Burmese butchers, do they not consider that an Islamic Khilafah State would more than merely outflank India, by unifying the lands of Pakistan, Afghanistan, Bangladesh, Malaysia and Indonesia, it would overwhelm it completely?!. And do these spineless rulers not consider how in the era of Islamic rule of the Indian Subcontinent, the Sultan Aurangzeb Alamgir dealt with the notorious ancestors of the Myanmar Buddhist mushrikeen regime, the mighty Rakhine marauders? Despite the fact that the Rakhine state extended its dominion all the way to Chittagong in modern day Bangladesh, Aurangzeb acted decisively to end their oppression of Muslims within their territory and the wider region. Having successively isolated them from their Portuguese allies, Aurangzeb liberated Chittagong in January 1666, after a thirty six hour siege, with 6500 troops and 288 ships. After that severe blow at the peak of their power, the Rakhine oppressors fell into a steep decline, from which they never recovered. This is the difference between a leadership steeped in misguidance and a leadership that strives upon guidance!

O Muslims of Pakistan’s Armed Forces!

Victory is not wanting for the lack of your immense capability or sincere desire for martyrdom, but the strong will of an Islamic leadership. Hizb ut-Tahrir/ Wilayah Pakistan calls upon you for the sake of Allah (swt) and His Messenger (saaw) to move now in answer to the cries of the Muslims of Rohingya. The One (swt) who you will face on the Day of Judgment with your deeds, Allah (swt), said:

وَمَا لَكُمْ لاَ تُقَاتِلُونَ فِى سَبِيلِ ٱللَّهِ وَٱلْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ ٱلرِّجَالِ وَٱلنِّسَآءِ وَٱلْوِلْدَانِ

“And what is wrong with you that you fight not in the Cause of Allah, and for those weak, ill-treated and oppressed among men, women, and children.” [Surah An-Nisa: 4:75.].

And the beloved (saaw) whose eternal company you seek in the highest level of Jannah, RasulAllah (saaw), said:

اَلْمُسْلِمُ أَخُو اَلْمُسْلِمِ، لَا يَظْلِمُهُ، وَلَا يَخْذُلُهُ

A Muslim is a Muslim’s brother. He does not wrong and does not abandon him (Muslim).

O noble brothers, depose these spineless rulers and grant the Nussrah to Hizb ut-Tahrir for the re-establishment of the Khilafah on the Method of the Prophethood, so that your fire and steel is unleashed by air, sea and land, in response to the cries of the oppressed.

Media Office of Hizb ut-Tahrir in Wilayah Pakistan

بسم الله الرحمن الرحيم 

بہت برداشت کر لیا ایسے حکمرانوں کو جو مسلمانوں کے دشمنوں کو تقویت پہنچاتے ہیں

میانمار کی فوج روہنگیا مسلمانوں کا قتل عام کر رہی ہےجبکہ پاکستان کے حکمران اسے جے ایف- 17 جنگی طیارے فراہم کر رہے ہیں

        جب سے میانمار کی فوج کے ہاتھوں طویل عرصے سے مصائب کے شکار روہنگیا مسلمانوں کے قتل عام کے خبریں آ رہی ہیں پاکستان کے مسلمان شدید پریشانی کا شکار ہیں۔ 25 اگست 2017 سے شروع ہونے والی فوجی آپریشن میں میانمار کی فوج اور پیرا ملٹری دستوں نے بچوں کے سر قلم کر دیے اور شہریوں کو زندہ جلا دیا۔ جہاں تک پاکستان کے حکمرانوں کا تعلق ہے تو انہوں نے 3 ستمبر 2017 تک ان اندوہناک اور خوفناک جرائم پر مکمل خاموشی اختیار کیے رکھی جیسے وہ بہرے ہوں۔ کل بروز اتوار آخر کار پاکستان کے دفتر خارجہ نے روہنگیا مسلمانوں پر ہونے والے ظلمِ عظیم پر ایک ایسا فضول بیان جاری کیا کہ جس سے ان مظلوم مسلمانوں کے زخموں پر مرہم نہیں بلکہ نمک پاشی کی گئی۔ ایک ایسے وقت میں جب عمل کی شدید ضرورت ہو تو الفاظ بے معنی ہوتے ہیں چاہے وہ کتنے ہی پُرزور کیوں نہ ہوں اور یہاں دفتر خارجہ نے ایسا بیان دیا کہ اس سے بہتر تھا خاموش ہی رہتے۔ لیکن موجودہ صورتحال میں پاکستان کے حکمرانوں نے اس سے بھی بدتر کام یہ کیا ہے کہ وہ میانمار کی فوج کو مضبوط کرنے کے لیے کثیر المقاصد جنگی طیارے جے ایف-17 تھنڈر فراہم کر رہے ہیں۔ پاکستان کے حکمرانوں نے 2015 میں میانمار کو سولہ (16) جے ایف-17 طیارے فراہم کرنے کا معاہدہ کیا تھا جن کی فراہمی اِس سال شروع ہو جائے گی جبکہ اس کے ساتھ ساتھ میانمار کی حکومت ان طیاروں کی میانمار میں لائسنس کے تحت پیداوار کے لیے بھی بات چیت کر رہی ہے۔

        جہاں تک حکمرانوں کا میانمار کے قسائیوں کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے میں اس جواز کا تعلق ہے کہ اس طرح پاکستان بھارت کی سیاسی و فوجی صلاحیت کو محدود کر رہا ہے تو کیا انہیں یہ بات سمجھ نہیں آتی کہ اسلامی خلافت کا قیام، جو پاکستان، افغانستان، بنگلادیش، ملیشیا اور انڈونیشیا کو اسلام کے جھنڈے تلے یکجا کر دے گی، بھارت کی سیاسی و فوجی صلاحیتوں کو اس سے کہیں زیادہ محدود بلکہ ختم ہی کر دے گی؟! اور کیا اِن کمزور حکمرانوں کو یہ نہیں معلوم کہ جب برصغیر پاک و ہند پر اسلام کی حکمرانی تھی تو سلطان اورنگ زیب عالمگیر نے موجودہ میانمار کی بدھسٹ مشرک حکمرانوں کے آباؤاجداد، طاقتور “رکھائین موروڈرز” کو کیسا سبق پڑھایا تھا؟ اس بات کے باوجود کے رکھائین ریاست نے اپنا اقتدار چٹاگانگ تک بڑھا لیا تھا جو موجودہ بنگلادیش کا حصہ ہے، اورنگ زیب نے اُن کے زیر قبضہ علاقوں میں مسلمانوں کے خلاف ہونے والے ظلم و ستم کو ختم کرنے کے لیے فیصلہ کن اقدامات کیے۔ سب سے پہلے اورنگ زیب نے رکھائین کی ریاست کو اُن کے پرتگالی اتحادیوں سے جدا کیا اور پھر 1666 عیسوی میں چھتیس گھنٹے کے محاصرے، 6500 فوجیوں اور 288 بحری جہازوں کی مدد سے چٹاگانگ کو آزاد کرا لیا۔ رکھائین کے ظالموں کو یہ بدترین شکست اس وقت دی گئی جب اُن کا اقتدار سب سے زیادہ طاقتور تھا اور یہ شکست اس قدر شدید تھی کہ اس کے بعد رکھائین ریاست ایک طویل زوال کا شکار ہو گئی جس سے پھر وہ کبھی نکل نہ سکی۔ یہ ہے دو قیادتوں کا فرق: ایک وہ قیادت جو شدید گمراہی کا شکار ہے اور مسلمانوں کے قتل عام پر خاموشی اختیار کرتی ہے اور ایک وہ قیادت جو آگے بڑھ کر اپنے لوگوں کا تحفظ کرتی ہے!

      اے افواج پاکستان میں موجود مسلمانو!

آج ہماری ناکامی کی وجہ یہ نہیں کہ آپ کی صلاحیتوں میں کوئی کمی ہے یا آپ جذبہ شہادت سے محروم ہیں بلکہ ہماری ناکامی و نامرادی کی وجہ مضبوط ارادے والی اسلامی قیادت سے محرومی ہے۔ حزب التحریر ولایہ پاکستان آپ سے مطالبہ کرتی ہے کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ اور اس کے رسول ﷺ کے لیے روہنگیا مسلمانوں کی چیخ و پکار کا جواب دیں اور حرکت میں آئیں۔ اس کائینات کے خالق نے، جس کا آپ قیامت کے دن سامنا کریں گے، یہ فرمایا ہے:

وَمَا لَكُمْ لاَ تُقَاتِلُونَ فِى سَبِيلِ ٱللَّهِ وَٱلْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ ٱلرِّجَالِ وَٱلنِّسَآءِ وَٱلْوِلْدَان

“بھلا کیا وجہ ہے کہ تم اللہ کی راہ میں اور اُن ناتواں مردوں، عورتوں اور ننھے ننھے بچوں کے چھٹکارے کے لیے جہاد نہ کرو؟” (النساء:75)۔

        اور ہمارے پیارے نبی ﷺ، جنت الفردوس میں جن کی صحبت کی تمنا آپ رکھتے ہیں، نے فرمایا:

اَلْمُسْلِمُ أَخُو اَلْمُسْلِمِ، لَا يَظْلِمُهُ، وَلَا يَخْذُلُهُ

“مسلمان مسلمان کا بھائی ہے۔ وہ اس کے ساتھ زیادتی نہیں کرتا اور نہ ہی اسے تنہا چھوڑتا ہے” (مسلم)۔

        اے پیارے بھائیوں، ان کمزور حکمرانوں کو اکھاڑ پھینکو اور نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو نصرۃ فراہم کرو تاکہ روہنگیا مسلمانوں کی پکار کے جواب میں آپ کا اسلحہ فضاؤں سے، سمندروں سے اور زمین سے آگ برساتا ان ظالموں پر قہر بن کر نازل ہو۔

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس