Home / Press Releases  / Local PRs  / Is Fighting only for Our Enemy, And Being Slaughtered for Us?:

Is Fighting only for Our Enemy, And Being Slaughtered for Us?:

Monday, 15 Rajab 1439 AH 02/04/2018 CE No: PR18024

Press Release

Is Fighting only for Our Enemy, And Being Slaughtered for Us?:

The Khilafah Will Answer the Cries of the Muslims of Occupied Kashmir with Jihad by Our Armed Forces

Pakistan’s rulers have failed miserably to support the Muslims of Occupied Kashmir as they struggle against the Indian occupation of Muslim Land. On 1 April 2018, south of occupied Srinagar, thirteen mujahideen were martyred and then four civilians, when thousands protested against the Indian occupation. As a routine, the regime issued a bland response, that is no substitute for action, with its Foreign Office proclaiming, “This mindless killing spree exposes, yet again, the ugly, inhuman face of the state-terrorism that India has been perpetrating against the Kashmiris for decades.” The regime speaks as if it has nothing but a fly squat or toothpick in its hands, when it commands 617,000 active troops in the armed forces, 513,000 in reserve, 420,000 active personnel in the paramilitary forces, as well as a nuclear arsenal at its disposal. This is in addition to the fact that Pakistan has a large youthful population that can be drawn from for basic military training in a matter of months. Moreover, the regime claims that it is only the right of the state to fight the enemy and not the right of the groups. Yet, it does not fight the enemy and stops the groups as well, which brings relief only to the enemy and drowns the oppressed in despair. Is fighting only for our enemy, and being slaughtered for us?

Adding to its crimes, the regime continues with diplomatic and trade relations with a belligerent nation that has worked consistently against the Muslims of the region. Instead of expelling Indian diplomatic staff, on 30 March 2018, the regime’s Ministry of Foreign Affairs reaffirmed that it would cool down tensions, “in line with the 1992 ‘Code of Conduct’ for treatment of Diplomatic/Consular personnel in India and Pakistan.” And on 30 March 2018, the Indian High Commissioner Ajay Bisaria was granted an audience with businessmen at the Lahore Chamber of Commerce and Industry, when it is upon the rulers of Pakistan to impose sanctions on India for its atrocities and demand the current Muslim states do the same.

Islam forbids normalization of relations with the belligerent hostile states and demands the liberation of the Muslim Lands by mobilization of the armed forces. Allah (swt) said,

يا أيها الذين ءامنوا قاتِلوا الذين يَلونكم من الكفار وَلْيجِدوا فيكمْ غِلْظَةً واعْلَموا أنَّ اللّـهَ مع المتقين

“O you who believe! Fight the Unbelievers who gird you about, and let them find firmness in you: and know that Allah is with those who fear Him.”[Surah At-Tawba 9:123]

RasulAllah (saw) said,

جَاهِدُوا الْمُشْرِكِينَ بِأَمْوَالِكُمْ وَأَنْفُسِكُمْ وَأَلْسِنَتِكُمْ»أخرجه أبو داود

“Fight the mushrikeen with your wealth, yourselves and your tongues.”[Abu Daud].

And RasuAllah (saw) warned,

ما ترك قوم الجهاد إلاّ ذُلّوا

“No people abandon Jihad expect that they are humiliated”[Ahmad].

The Khilafah on the Method of the Prophethood will answer the cries of the Muslims of Occupied Kashmir, Palestine and Afghanistan as is their right.  And thus Hizb ut Tahrir/ Wilayah Pakistan calls upon the sincere in the armed forces to overthrow the regime which is a chain around their necks, preventing them from fulfilling their duty, so that they can finally seek martyrdom or victory under the leadership of a Khaleefah Rashid.

Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan

بسم اللہ الرحمن الرحیم

کیا لڑنا صرف دشمن کا حق ہے اور ہم صرف مار کھاتے رہیں؟:

خلافت مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی چیخ وپکار کا جواب افواج کے ذریعے جہاد سے دے گی 

پاکستان کے حکمران مقبوضہ کشمیر کے مسلمانوں کی بھارتی قبضے کے خلاف جدوجہد میں انہیں حمایت فراہم کرنے میں بُری طرح سے ناکام رہے ہیں۔ یکم اپریل 2018 کو مقبوضہ سری نگر کے جنوب میں 13 مجاہدین اور 4 شہری اس وقت قابض بھارتی افواج کے ہاتھوں شہید ہوگئے جب ہزاروں مسلمان بھارتی قبضے کے خلاف مظاہرہ کر رہے تھے۔ اس غیر معمولی واقع پر پاکستان کے دفتر خارجہ نے معمول کا ایک بیان جاری کر دیا کہ، “آج مقبوضہ کشمیر میں سفاک اور المناک دن ہے۔ بھارتی ریاستی تشدد کا غیر انسانی اور بدنما چہرہ سامنے آیا ہے جو کئی دہائیوں سے کشمیریوں کے خلاف ایسی کاروائیوں میں ملوث ہے”۔ حکومت کا یہ بیان ایسی صورتحال کی غمازی کرتا ہے جیسے پاکستان کے پاس صرف نیزے اور کلہاڑے ہیں لہٰذا وہ مقبوضہ کشمیر کے مظلوم مسلمانوں کے لیے زبان ہلانے سے زیادہ اور کچھ نہیں کرسکتی۔ حقیقت یہ ہے کہ اس حکومت کے پاس 617000 مستقل افواج، 513000 ریزرو، 420000 پیرا ملٹری افواج کے ساتھ ساتھ ایٹمی اسلحہ بھی موجود ہے۔ اس کے علاوہ پاکستان کے پاس ایک بہت بڑی آبادی نوجوان نسل کی ہے جنہیں چند مہینوں کی بنیادی فوجی تربیت دے کر لڑنے کے لیے تیار کیا جاسکتا ہے۔ یہ بہت ہی مُضحَکہ خیز بات ہے کہ ایک طرف حکومت اس نقطے پر زور دیتی ہے کہ دشمن کے خلاف لڑنا گروہوں اور تنظیموں کا کام نہیں بلکہ ریاست کی ذمہ داری ہے جبکہ دوسری جانب وہ دشمن سے لڑتی نہیں ہے اور گروہوں اور تنظیموں کو بھی دشمن سے لڑنے سے روکتی ہے جس سے دشمن کو فائدہ پہنچ رہا ہے اور مظلوم ناامید ہو رہے ہیں۔ تو کیا لڑنا صرف دشمن کا حق ہے اور ہم صرف مار ہی کھاتے رہیں؟

جارح بھارتی ریاست کے ساتھ سفارتی و تجارتی تعلقات کو برقرار رکھ کر حکومت نے اپنے جرائم میں اضافہ کیا ہے جو مسلسل خطے کے مسلمانوں کے خلاف صف آراء ہے۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ بھارتی سفارت کاروں کو ملک بدر کیا جاتا لیکن حکومت کے دفتر خارجہ نے 30 مارچ 2018 کو اس بات کی تصدیق کی کہ وہ “سفارت کاروں اور کونسلر پرسنز کے حوالے سے پاکستان و بھارت کے درمیان 1992 کے ‘کوڈ آف کنڈکٹ’ کے تحت” کشیدگی کی صورتحال کو ٹھنڈا کرے گی۔ اور 30 مارچ 2018 کو ہی بھارتی ہائی کمشنر آجے بساریا کو لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹریز کے کاروباری حضرات کے ساتھ بیٹھنے کا موقع فراہم کیا گیا جبکہ پاکستان کے حکمرانوں کو بھارت کے مظالم کے خلاف اس پر پابندیاں عائد کرنی چاہیے تھیں اور دوسرے مسلم ممالک سے بھی ایسا ہی طرز عمل اختیار کرنے کا مطالبہ کرنا چاہیے تھا۔

اسلام دشمن جارح ریاست کے ساتھ تعلقات کو معمول پر لانے کی ممانعت کرتا ہے اور افواج کو حرکت میں لاکر مسلم علاقوں کی بازیابی کا مطالبہ کرتا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:

يا أيها الذين ءامنوا قاتِلوا الذين يَلونكم من الكفار وَلْيجِدوا فيكمْ غِلْظَةً واعْلَموا أنَّ اللّـهَ مع المتقين

“اے اہلِ ایمان! اپنے نزدیک کے (رہنے والے) کافروں سے جنگ کرو اور چاہیئے کہ وہ تم میں سختی دیکھیں۔ اور جان رکھو کہ اللہ پرہیز گاروں کے ساتھ ہے” (التوبۃ:123)۔

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

جَاهِدُوا الْمُشْرِكِينَ بِأَمْوَالِكُمْ وَأَنْفُسِكُمْ وَأَلْسِنَتِكُمْ

“مشرکوں سے اپنے اموال، اپنی جانوں اور زبانوں سے جہاد کرو” (ابو داود)۔

اور رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

ما ترك قوم الجهاد إلاّ ذُلّوا

“جس قوم نے جہاد سے کنارہ کشی اختیار کی وہ ذلیل و رسوا ہوئی” (احمد)۔

نبوت کے منہج پر قائم خلافت مقبوضہ کشمیر، فلسطین اور افغانستان کے مسلمانوں کی چیخ و پکار کا جواب دے گی کیونکہ یہ ان کا حق ہے۔ اور اسی لیے حزب التحریر ولایہ پاکستان افواج پاکستان میں موجود مخلص افسران سے یہ مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس حکومت کا خاتمہ کر دیں جس نے انہیں ان کی ذمہ داری کی ادائیگی سے روکنے کے لیے ان کی گردنوں میں بھاری زنجیروں کے طوق ڈال رکھے ہیں تاکہ بلا آخر وہ خلیفہ راشد کی قیادت میں شہادت و کامیابی کے حصول کے لیے جہاد کرسکیں۔

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس