Home / Press Releases  / Local PRs  / “Kidnapper” Regime Sinks to New Low Level in its Suppression of Islam, Seizing the Ill From Outside Hospital!

“Kidnapper” Regime Sinks to New Low Level in its Suppression of Islam, Seizing the Ill From Outside Hospital!

Header Pakistan

Thursday, 10th Shaban 1436 AH                                    28/05/2015 CE                           No:PR15042

Press Release

Release Dr. Iftikhar Immediately

“Kidnapper” Regime Sinks to New Low Level in its Suppression of Islam, Seizing the Ill From Outside Hospital!

The “Kidnapper” Raheel-Nawaz regime sunk even deeper in its suppression of Islam when on 26th May 2015, its thugs seized a sheb of Hizb ut-Tahrir outside Ghurki Hospital in Lahore, where he was seeking treatment for a severe disease of the gut. Dr. Iftikhar had left work as a lecturer at Dhuhr, arriving for an appointment at Ghurki Hospital shortly after, when the regime thugs seized him, after a struggle which was witnessed and prompted concerned calls to alert his family. Dr. Iftikhar suffers from ulcerative colitis, which has led to severe blood loss and weakness. He has been taking strong medicine, so that he can function day to day, including daily oral steroids and more recently Cyclosporin A, a strong immuno-suppressant. He has to undergo regular review by a surgeon because persistent poor health may require surgery to remove some of his gut at any time.

Dr. Iftikhar is a medical doctor himself, a graduate of Rawalpindi Medical College, has been a registrar in adult medicine in Ghurki Hospital and now has a teaching post at the Lahore Medical and Dental College. Despite severe and prolonged illness, Dr. Iftikhar continued marching in strong strides in carrying the call for the return of the Khilafah to Pakistan. He is well-respected for his wide and deep knowledge of Islam and loved for his deep caring for the Ummah, humbleness, forthright manner and pure sincerity.

Hizb ut-Tahrir strongly condemns the “kidnapper” regime for its seizure of an ill man, outside hospital, as it confirms its contempt for all Islamic values, including mercy to the ill and the weak. It demands from the regime the immediate release of this good and respected Muslim, knowing full well that the regime has previously used sleep-deprivation, beating and electrocution against the shebaab of Hizb ut-Tahrir. And it holds the regime fully responsible for any harm to Dr. Iftikhar, whilst comforted both by the knowledge that the courts of the coming Khilafah will not spare any of those responsible, inshaaAllah, and that above all else, Allah (swt) will punish those who harm the righteous. Allah (swt) said in the Hadeeth Qudsi,

مَنْ عَادَى لِي وَلِيًّا فَقَدْ آذَنْتُهُ بِالْحَرْبِ

“Whoever harms my Wali I declare war against him.” [Bukhari].

Hizb ut-Tahrir asks the officers in Pakistan’s armed forces: is it not clear enough that the regime is meek and cowardly before the American enemy, seeking glory and honor from them, but fierce against the believers, trampling Islam and all that it holds high under its feet? Is it not time to seize the heavy hand of the regime against those who strive in calling for the implementation of the Deen of Allah (swt) as a way of life? End this gross injustice by granting Nussrah to Hizb ut-Tahrir, under its Ameer, the eminent statesman and profound jurist, Sheikh Ata Ibn Khalalil Abu Al-Rastha, for the return of Khilafah to Pakistan.

وَمَا نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلاَّ أَن يُؤْمِنُوا بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ

“And they resented them only because they believed in Allah, the Exalted in Might, the Praiseworthy.” [Al-Buruj: 8]

Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan

 

 

پریس ریلیز

ڈاکٹر افتخار کو فوراً رہا کرو

ایک بیمار کو ہسپتال کے دروازے سے اغوا کر کے “اغوا کار” راحیل-نواز حکومت نئی پستیوں میں اتر گئی ہے

        26 مئی 2015 کو “اغوا کار” راحیل-نواز حکومت اسلام کو کچلنے کی امریکی مہم کو کامیاب بنانے کے لئے اُس وقت پستیوں کی نئی گہرائیوں میں اتر گئی جب اس کے غنڈوں نےحزب التحریر کے شاب ڈاکٹر افتخار کو “گُھرکی ہسپتال” کے دروازے سے اغوا کرلیا جہاں وہ آنت کی شدید تکلیف کے علاج کے لئے گئے تھے۔ ڈاکٹر افتخار، ظہر کے وقت اپنے آفس، جہاں وہ لیکچرار کی حیثیت سے کام کرتے ہیں، سے “گُھرکی ہسپتال” کے لئےنکلے۔ ہسپتال کے دروازے پر حکومت کے غنڈوں نے کچھ جدوجہد کے بعد انہیں اغوا کر کے لے گئے جس کے کئی لوگ شاہد ہیں اور انہی لوگوں نے ڈاکٹر افتخار کے گھر والوں کو اس واقع سے مطلع کیا۔ ڈاکٹر افتخار کو السر کی شدید تکلیف ہے جس کے نتیجے میں ان کے جسم سے خون نکلنا شروع ہو جاتا ہے اور وہ شدید کمزوری کا شکار ہو جاتے ہیں۔ اس بیماری کے علاج کے لئے وہ بہت طاقتور ادویات استعمال کرتے ہیں جس میں روزانہ سٹیرائڈز اور سیکلوسپیرین کا استعمال بھی شامل ہے۔ انہیں مستقل بنیادوں پر سرجن سے معائینہ کرانا پڑتا ہے کیونکہ صحت کی خرابی کی بنا پر انہیں اپنی آنتوں کا کسی بھی وقت ہنگامی بنیادوں پر آپریشن کروانے کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔

        شدید اور مستقل تکلیف کے باوجود ڈاکٹر افتخار پاکستان میں خلافت کے قیام کی سیاسی جدوجہد میں پیش پیش رہے۔ وہ راولپنڈی میڈیکل کالج کے گریجویٹ ہیں۔ وہ  گُھرکی ہسپتال میں رجسٹرار اور لاہور میڈیکل اینڈ ڈینٹل کالج میں پڑھاتے بھی ہیں۔ اسلام کے وسیع اور گہری معلومات، امت کے دکھ درد کا شدید احساس رکھنے، انکساری اور اخلاص کی بنا پر وہ اپنے اہل و اعیال، ساتھیوں اور شاگردوں میں انتہائی احترام کی نظروں سے دیکھے جاتے ہیں۔

        حزب التحریر اس “اغوا کار حکومت” کی جانب سے ایک شدید بیمار شخص کو ہسپتال کے دروازے سےاغوا کرنے کی شدید مذمت کرتی ہے۔ اس اغوا کار حکومت کا یہ گھناونہ عمل اس بات کا ثبوت ہے کہ اسے کسی اسلامی قدر کا خیال نہیں جس میں بیمار اور کمزور پر رحم بھی شامل ہے۔ حزب حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ وہ اس معزز اور صالح شخص کو فوراً رہا کرے کیونکہ ہم جانتے ہیں کہ اس سے پہلے بھی حزب کے جن شباب کو اغوا کیا گیا انہیں طویل عرصے تک جگائے رکھنا، جسمانی تشدد اور بجلی کے جھٹکے تک دیے گئے۔ لہٰذا اگر ڈکٹر افتخار کو کچھ ہوا تو حزب اس کا ذمہ دار مکمل طور پر اس “اغواکار” حکومت کو قرار دے گی۔ اس کے علاوہ حزب اس ظالم حکومت کو انشاء اللہ آنے والی خلافت کی عدالتی کاروائی سے خبردار کرتی ہے جو اس ظلم کے ذمہ داران کو قطعاً معاف نہیں کرے گی اور اس سے بھی بڑھ کر اللہ سبحانہ و تعالی کے عذاب سے خبردار کرتی ہے جو اس کے نیک بندوں پر ظلم کرنے کے نتیجے میں مقدر بن سکتا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالٰی ایک حدیث قدسی میں فرماتے ہیں کہ،

مَنْ عَادَى لِي وَلِيًّا فَقَدْ آذَنْتُهُ بِالْحَرْبِ”

جس کسی نے میرے دوست کو نقصان پہنچایا میں اس کے خلاف اعلان جنگ کرتا ہوں”

(البخاری)۔

        حزب التحریر افواج پاکستان کے افسران سے پوچھتی ہے کیا اب بھی آپ پر واضح نہیں ہوا کہ حکومت دشمن امریکہ کے سامنے بزدل اور کمزور بن جاتی ہے اور ان سے عزت و شہرت طلب کرتی ہے لیکن ایمان والوں اور اسلام کے خلاف سختی اور انہیں کچلنے کی کوشش کرتی ہے؟ کیا اب بھی وقت نہیں آیا کہ آپ حکومت کا ہاتھ پکڑ لیں جو اس نے ان لوگوں کے خلاف اٹھا رکھا ہے جو اللہ کے دین اسلام کو ایک نظام زندگی کے طور پر نافذ کرنے کی جدوجہد کرتے ہیں؟ اس کھلے ظلم اور ناانصافی کا خاتمہ کرو اور مشہور فقیہ اور سیاست دان شیخ عطا بن خلیل ابو الرشتہ کی قیادت میں حزب التحریر کو پاکستان میں خلافت کے قیام کے لئے نصرۃ فراہم کرو۔

وَمَا نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلاَّ أَن يُؤْمِنُوا بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ

“یہ لوگ ان مسلمانوں (کے کسی گناہ کا) بدلہ نہیں لے رہے، سوائے اس کے کہ وہ اللہ غالب لائق حمد کی ذات پر ایمان لائے تھے” (البروج:08)

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس