Home / Activism  / Local Activism  / Reject Democracy and Establish Khilafah

Reject Democracy and Establish Khilafah

Monday, 10th Dhul Qaadah 1439 AH 23/07/2018 CE No: PR18048

Press Note

Reject Democracy and Establish Khilafah

Don’t Vote in Democracy as it is a Sin and Let Democracy Finally Die its Own Death

Hizb ut Tahrir Wilayah Pakistan has undertaken a strong campaign ahead of Pakistan’s general elections on 25 July 2018. It has distributed leaflets, organized public addresses and put up banners in public places. It is calling for the abolition of Democracy and the re-establishment of the Khilafah (Caliphate) on the Method of the Prophethood. Indeed, democracy is dying around the world, including its Western homelands. Public perception that Democracy is only to secure immense wealth for the ruling elite and deny the masses their rights have led to decreased membership of political parties and ever declining voter turnout. So why should Pakistan be an exception to this world wide trend? Moreover, the ruling elite’s attempt to urge the masses to vote in democracy by claiming that it is an Islamic duty is itself an evidence of the public disinterest in democracy and a desire for Islam. 

As for “leaving the field open” for the very corrupt by not voting for the less corrupt, can a believer say that he must take up gambling so that the field is not left open for the corrupt gambler? Can he say that he will choose to drink one glass of wine, instead of two, because that is the “lesser of two evils”? Is it not the case that he is obliged not to drink any wine whatsoever? What compels him to sin, when there is no compulsion for him to sin? Democracy is an authority that does not rule by all that Allah swt revealed. Allah swt not only forbade the Muslims from ruling within it, He swt ordered the Muslims to disbelieve in it. Allah swt said,

أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آمَنُوا بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَن يَتَحَاكَمُوا إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُوا أَن يَكْفُرُوا بِهِ وَيُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَن يُضِلَّهُمْ ضَلَالًا بَعِيدًا

“Have you not seen those who claim to have believed in what was revealed to you, [O Muhammad], and what was revealed before you? They wish to refer legislation to Taghut, while they were commanded to reject it; and Satan wishes to lead them far astray.” [Surah an-Nisa’a 4:65].

Voting for a ruler who will rule by the rule of the majority, rather than Quran and Sunnah alone is a sin. Whilst voting for a Khaleefah ruling by all that Allah swt has revealed, regardless of the whims and desires of people, is a duty. So the Muslims must not earn sin by voting in Democracy, leaving the field wide open for the corrupt to remove any little hope in Democracy that remains. And the Muslims must engage fully with the shebaab of Hizb ut Tahrir in their efforts to restore the ruling by all that Allah swt has revealed, through the re-establishment of the Khilafah (Caliphate) on the Method of Prophethood. 

Media Office of Hizb ut Tahrir in Wilayah Pakistan

بسم اللہ الرحمن الرحیم

جمہوریت کو مسترد کرواور خلافت قائم کرو :

جمہوریت میں ووٹ ڈالنا گناہ ہے، اس جمہوری نظام کوخوداپنی موت آپ مرنے دو

حزب التحریر ولایہ پاکستان نے 25 جولائی 2018 کے انتخابات کے حوالے سے ایک بھر ہور مہم چلائی۔ حزب نے لیفلٹ تقسیم کیے، عوامی مقامات پر بیانات منعقدکیے اور بینرز آویزہ کیے۔ حزب التحریر نے جمہوریت کے خاتمے اور نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کی دعوت لوگوں تک پہنچائی۔  یقیناً دنیا بھر میں جمہوریت دم توڑ رہی ہے جس میں مغربی علاقے بھی شامل ہیں۔  جمہوریت کے متعلق عوامی تاثر یہ بن گیا ہے کہ اس کے ذریعے حکمران اشرافیہ اپنے لیے بے تہاشہ دولت جمع کرتی ہے اور عوام کو ان کے حقوق سے محروم کرتی ہے ۔ اس وجہ سے سیاسی جماعتوں میں عوام الناس کی بحیثیت رکن شمولیت  اور انتخابات میں ووٹ ڈالنے کی شرح میں کمی آتی جارہی ہے۔ تو دنیا بھر میں جاری اس رجحان سے پاکستان کس طرح الگ رہ سکتا ہے؟  عوام الناس کی جمہوری نظام سے بیزاری اور دوری کو ختم کرنے کے لیے پاکستان میں حکمران اشرافیہ لوگوں سے جمہوری نظام میں ووٹ ڈالنے کی اپیلیں کررہی ہے اور ان سے یہ کہہ رہی ہے کہ یہ ایک اسلامی ذمہ داری ہے۔ حکمران اشرافیہ کایہ عمل بذات خود اس بات کا ثبوت ہے  کہ لوگوں کوجمہوریت سے کوئی دلچسپی نہیں ہے بلکہ ان کی دلچسپی کامحور صرف اور صرف اسلام ہے۔

جہاں تک اس جواز کا تعلق ہے کہ میدان کھلا نہیں چھوڑا جاسکتا لہٰذا بڑے بددیانت اور نااہل سے بچنے کے لیے چھوٹے بددیانت اور نااہل کو ووٹ ڈالا جائے، تو کیا کوئی ایمان والا یہ کہہ سکتا ہے کہ میں جوئے کی کھیل میں اس لیے شامل ہوں تا کہ بددیانت جواری کے لیے میدان کھلا نہ رہ جائے؟ کیا کوئی ایمان والایہ کہہ سکتا ہے کہ وہ شراب کے دو نہیں بلکہ ایک پیالا پیتا ہے کیونکہ اس میں کم گناہ ہے؟ کیا حقیقت یہ نہیں ہے کہ اسے ایک بھی پیالا بلکہ ایک گھونٹ بھی پینے کی اجازت نہیں ہے؟ آخر کیا چیز اسے گناہ پر مجبور کررہی ہےجبکہ اس پرگناہ والاعمل کرنے کا کوئی دباؤ بھی نہیں ہے؟ جمہوریت وہ طرز حکمرانی ہے جہاں  اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکمرانی نہیں کی جاتی۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے نہ صرف اس نظام میں حکمرانی اختیار کرنے سے منع کیاہے بلکہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے اس کے انکار کا حکم دیا ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

 أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آمَنُوا بِمَا أُنزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنزِلَ مِن قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَن يَتَحَاكَمُوا إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُوا أَن يَكْفُرُوا بِهِ وَيُرِيدُ الشَّيْطَانُ أَن يُضِلَّهُمْ ضَلَالًا بَعِيدًا 

کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو دعویٰ تو یہ کرتے ہیں کہ جو (کتاب) تم پر نازل ہوئی اور جو (کتابیں) تم سے پہلے نازل ہوئیں ان سب پر ایمان رکھتے ہیں اور چاہتے یہ ہیں کہ اپنا مقدمہ طاغوت کے پاس لے جا کر فیصلہ کرائیں حالانکہ ان کو حکم دیا گیا تھا کہ اس سے اعتقاد نہ رکھیں اور شیطان (تو یہ) چاہتا ہے کہ ان کو بہکا کر رستے سے دور ڈال دے(النساء:60)۔  

ایسے آدمی کے لیے ووٹ ڈالنا جو قرآن و سنت کی جگہ لوگوں کی اکثریت کی مرضی کے مطابق حکمرانی کرے ، گناہ ہے۔ جبکہ خلیفہ کی چناؤ کے لیے ووٹ ڈالنا جو لوگوں کی مرضی و خواہشات کے مطابق نہیں بلکہ صرف اور صرف قرآن و سنت  کے مطابق حکمرانی کرتا ہے، ایک فرض ہے۔ لہٰذا مسلمانوں کو جمہوریت میں ووٹ ڈالنے کے گناہ سے بچنا چاہیے اور گناہ کے اس میدان کو بددیانتوں ، غداروں اور نااہلوں کے لیے کھلاچھوڑ دینا چاہیے تا کہ اگرکسی کو جمہوریت سے اب بھی کچھ امید ہے تو وہ بھی ختم ہو جائے۔  اور مسلمانوں کو نبوت کے طریقے پرخلافت کے قیام  کے لیےبھر پور طورپر حزب التحریر کے شباب کی جدوجہد کا ساتھ دینا  چاہیے تا کہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکمرانی بحال ہوجائے۔          

 ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس