Home / Press Releases  / Local PRs  / Support the Blessed Revolution of Syria

Support the Blessed Revolution of Syria

Monday, 12th Muharram 1439 AH 02/10/2017 CE No: PR17069

Press Release

Support the Blessed Revolution of Syria

Pakistan’s Rulers Conduct Joint Military Exercises with Russia,

As Russian Jets Bomb Muslims in Idlib, Syria

    RasulAllah (saaw) said:

قَتْلُ الْمُؤْمِنِ أَعْظَمُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ زَوَالِ الدُّنْيَا

“Killing a believer is more grievous before Allah than the extinction of the whole world.” [an Nisa’i].

It is upon the Muslim armed forces to mobilize for the blood of a single believer, let alone dozens, thousands, tens of thousands and millions as we see today without our shield, the Khilafah on the Method of the Prophethood. Yet, Pakistan’s rulers did not mobilize our capable armed forces in their barracks, for the pure blood of Muslims, neither for Occupied Kashmir, nor for Occupied Palestine nor for Burma (Myanmar). As for now, for Idlib, Syria, the current rulers did not even mobilize their tongues in their mouths in condemnation, not even through the ISPR or the Foreign Office, which are the least of the platforms for statements by rulers. They did not utter a single word of condemnation, when during the week prior to 25th September, the jets of the Russian and Syrian tyrants martyred at least 150 civilians and injured dozens. And they did not utter a single word of condemnation when four children were martyred amongst dozens, after overnight air raids on 28th September 2017 on the town of Amanaz, a few miles from the Turkish border.

Was it not upon Pakistan’s rulers to end immediately the two week “DRUZBA 2017” (Friendship 2017) joint exercises for special forces, that began on 24th September in Mineralnye Vodi, Russia? Or do Pakistan’s rulers see that standing with the enemies as they slaughter Muslims a “wisdom” that is lost on the sane? Was it not upon Pakistan’s rulers to demand from Turkey to receive divisions of Pakistan’s armed forces, so that Muslims armed forces can stand together as one against the tyrant of ash-Sham, in firm support of the Muslims of Idlib? Or do Pakistan’s rulers believe that our armed forces are only to be mobilized on the instructions of Trump, in his cursed War on Terror, which is a crusade against Islam and Muslims, wherever they are? Is it not the right of Muslims and Islam to be defended by soldiers and officers who love Islam and Muslims with every inch of their being?

O Muslims of Pakistan’s Armed Forces!

We address you directly as if the rulers do not exist, for certainly they do not matter in the account of the Ummah and our Deen. Worse, they support the enemies, such as selling JF-17 warplanes to the tyrant of Myanmar and making the tyrant of Russia intimately familiar with the capabilities of the world’s largest Muslim army, through joint military exercises. It is upon you to support Islam and Muslims firmly, as the current struggle between the Ummah on the one side, and the disbelieving states and their collaborators from the rulers of Muslims on the other, intensifies before its conclusion, which is soon inshaaAllah. Support Islam and Muslims by granting the Nussrah now to Hizb ut-Tahrir for the re-establishment of the Khilafah on the Method of the Prophethood. Support Islam and Mulsims by granting the Nussrah so that finally the cries of the believers are answered as is their right. Grant the Nussrah now, so that the enemies of the Ummah stare in fear at the sight of your fire and their steel at their doors! Allah (swt) said:

وَظَنُّوا أَنَّهُم مَّانِعَتُهُمْ حُصُونُهُم مِّنَ اللَّهِ فَأَتَاهُمُ اللَّهُ مِنْ حَيْثُ لَمْ يَحْتَسِبُوا

“and they thought that their fortresses would protect them from Allah; but [the decree of] Allah came upon them from where they had not expected…”

[Surah Al-Hashr 59: 2]

Media Office of Hizb ut-Tahrir in the Wilayah of Pakistan

بسم الله الرحمن الرحيم

شام کے مبارک انقلاب کی حمایت کرو

روس کے جنگی طیارے شام کے شہر ادلیب پر وحشیانہ بمباری کر رہے ہیں

اور پاکستان کے حکمران روس کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کر رہے ہیں

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:

قَتْلُ الْمُؤْمِنِ أَعْظَمُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ زَوَالِ الدُّنْيَا

”اللہ کی نظر میں ایک ایمان والے کا قتل پوری دنیا کے خاتمے سے بڑھ کر ہے” (النسائی)۔

مسلم افواج کی یہ ذمہ داری ہے کہ اگر ایک بھی مسلمان کا خون بہایا جائے تو وہ حرکت میں آئیں جبکہ آج درجنوں نہیں، سیکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں کی تعداد میں مسلمانوں کا قتل عام کیا جا رہا ہے اور ایسا اس وجہ سے ہو رہا ہے کیونکہ امت کی ڈھال، نبوت کے طریقے پر خلافت، موجود نہیں ہے۔ لیکن اس انتہائی افسوسناک  صورتحال کے باوجود پاکستان کے حکمران ہماری انتہائی قابل اور طاقتور افواج کو خونِ مسلم کی حرمت کو بحال کرنے کے لیے حرکت میں نہیں لاتے۔ یہ حکمران ہماری افواج کو نہ تو مقبوضہ کشمیر، نہ ہی مقبوضہ فلسطین اور نہ ہی برما (میانمار) کے مسلمانوں کو کفار کے ظلم و ستم سے بچانے کے لیے حرکت میں لاتے ہیں۔ اور اب شام کے شہر ادلیب میں وحشیانہ بمباری کر کے روزانہ درجنوں مسلمانوں کو شہید کیا جا رہا ہے لیکن ہمارے حکمران ان کے تحفظ کے لیے افواج کو حرکت میں لانا تو دور کی بات اس قتل عام کی مذمت اور اُن کی حمایت میں دفتر خارجہ اور آئی ایس پی آر کے ذریعے زبان تک ہلانے کو تیار نہیں۔ ان حکمرانوں نے اس وقت بھی مذمت میں ایک لفظ تک ادا نہیں کیا جب 25 ستمبر 2017 سے قبل کے ہفتے میں روسی اور شامی جنگی طیاروں نے کم از کم 150 شہریوں کو شہید اور درجنوں کو زخمی کر دیا۔ ان حکمرانوں نے اُس وقت بھی مذمت میں ایک لفظ تک ادا نہیں کیا جب 28 ستمبر 2017 کو ترک سرحد سے کچھ ہی فاصلے پر موجود اماناز کے علاقے میں رات کو ہونے والے حملوں میں چار بچے شہید ہو گئے۔

کیا پاکستان کے حکمرانوں کو 24 ستمبر 2017 سے روس کے علاقے منراے وودے Mineralnye Vodi میں دو ہفتوں پر محیط اسپیشل فورسز کی مشترکہ مشقوں “دروزبا 2017” (دوستی 2017) کے فوری خاتمے کا علان نہیں کر دینا چاہیے تھا؟ یا یہ کہ پاکستان کے حکمران دشمن کے ساتھ کھڑے ہونا “دانشمندی” سمجھتے ہیں جو مسلمانوں کا قتل عام کر رہا ہے؟ کیا پاکستان کے حکمرانوں کو ترکی سے یہ مطالبہ نہیں کرنا چاہیے کہ وہ افواج پاکستان کے استقبال کی تیاری کرے تاکہ دونوں مسلم افواج ادلیب کے مسلمانوں کی حمایت میں شام کے جابر کے خلاف ایک ساتھ کارروائی کریں؟ یا پھر یہ کہ پاکستان کے حکمران اس بات پر ایمان رکھتے ہیں کہ ہماری افواج کو صرف اسی وقت حرکت میں لایا جائے جب ٹرمپ اپنی لعنتی دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لیے انہیں حرکت میں لانے کا حکم دے، وہ جنگ جو اسلام اور مسلمان کے خلاف صلیبی جنگ ہے چاہے دنیا میں کہیں بھی لڑی جائے؟ کیا اسلام اور مسلمانوں کا یہ حق نہیں کہ مسلم افواج کے سپاہی اور افسران ان کا بھر پور اور مکمل تحفظ کریں؟

اے افواج پاکستان کے مسلمانو!

ہم آپ سے براہ راست مخاطب ہیں کیونکہ حکمرانوں کی حالت یہ ہے کہ جیسے وہ موجود ہی نہ ہو اور یقیناً امت اور اس دین کے لیے ان کی کوئی حیثیت ہی نہیں ہے۔ ان حکمرانوں کی اس سے بڑھ کر اور کیا بدبختی ہوگی کہ یہ ہمارے دشمنوں کی حمایت کرتے ہیں جیسا کہ میانمار کی قسائی حکومت کو جے ایف 17 طیارے فروخت کر رہے ہیں اور روس کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقیں کر رہے ہیں تاکہ وہ مسلمانوں کی فوجی صلاحیتوں سے با خبر ہو جائیں۔ آپ پر یہ لازم ہے کہ آپ ایک ایسے وقت میں اسلام اور مسلمانوں کی بھر پور حمایت کریں جب مسلم امت ایک جانب اور کفر کی طاقتیں اور ان کے ایجنٹ مسلمانوں کے حکمران دوسری جانب کھڑے ہیں اور دونوں کے درمیان کشمکش شدید سے شدید تر ہوتی جا رہی ہے اور جلد ہی اللہ سبحانہ و تعالیٰ کے حکم سے اس کشمکش کا خاتمہ ہوگا۔ اسلام اور مسلمانوں کی حمایت کا طریقہ یہ ہے کہ آپ نبوت کے طریقے پر خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کونصرۃ فراہم کریں تاکہ بلا آخر مظلوم مسلمانوں کی مدد کی پکار کا جواب دیا جا سکے جو اُن کا حق ہے۔ ابھی نصرۃ فراہم کریں تاکہ امت کے دشمن اپنے دروازوں پر آپ کو کھڑا دیکھ کر خوف سے کانپنے لگیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا:

وَظَنُّوا أَنَّهُم مَّانِعَتُهُمْ حُصُونُهُم مِّنَ اللَّهِ فَأَتَاهُمُ اللَّهُ مِنْ حَيْثُ لَمْ يَحْتَسِبُوا

”تمہارا گمان (بھی) نہ تھا کہ وہ نکلیں گے اور وہ خود (بھی) سمجھ رہے تھے کہ ان کے قلعے انہیں اللہ (کے عذاب) سے بچا لیں گے،

پس انہیں اللہ (کا عذاب) ایسی جگہ سے آپڑا کہ انہیں گمان بھی نہ تھا” (الحشر:2)

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس