Home / Press Releases  / Global PRs  / The Only Way to Free the People from the Clutches of Awami-BNP Politics is for the Sincere Military Officers to Overthrow the Ruling Regime and Transfer the Authority to Sincere and Aware Politicians who will Establish Islamic Rule

The Only Way to Free the People from the Clutches of Awami-BNP Politics is for the Sincere Military Officers to Overthrow the Ruling Regime and Transfer the Authority to Sincere and Aware Politicians who will Establish Islamic Rule

Press Release

Democracy = Death to the People

The Only Way to Free the People from the Clutches of Awami-BNP Politics is for the Sincere Military Officers to Overthrow the Ruling Regime and Transfer the Authority to Sincere and Aware Politicians who will Establish Islamic Rule

Over the past 4 days, about 20-25 people have been killed from political violence and police shootings during strikes called by the opposition BNP Alliance in demand for a neutral election time government. This brings the death toll resulting from political violence and police shootings to about 2800 during this year (2013). But this is not all. Democracy has been killing the people of the country all along and in numerous ways. The desperate cries of those who lost their loved ones in Rana Plaza still rings loud in our ears. We can make an endless list of killings by democracy. Furthermore all of the following hold true of democracy:

Democracy = Corruption and looting

Democracy = Half the people living in poverty

Democracy = Oppression of women

Democracy = Vilifying Islam and RasulAllah (saw)

Democracy = Imperialist domination

Etc, Etc

These are the fruits of over two decades of Awami-BNP politics and democracy. So why is there a big fuss about ensuring a so-called free and fair election? And what does it matter if Hasina and Khaleda hold a dialogue or not? The Mozena-Pankaj dialogue is what matters most in this system where Hasina and Khaleda are only agents of their masters, U.S. and India. And whether there is dialogue between Hasina-Khaleda and whether there is an all-party participated election or one-sided election the results will be all the same. There will be no real change in people’s lives. Real change will come only by discarding the entire ruling regime. This requires the sincere military officers to take the side of the people. The people are crying out for change but the means for change is not in their hands. The means are with the sincere officers, for they are the ones who have the material power to overthrow the regime. Thus overthrowing this regime is a duty on their neck but not for establishing military rule; rather they have to transfer the authority to the sincere and aware politicians to establish the Islamic rule – the Khilafah state.

Hizb ut-Tahrir therefore urges all sincere, aware and thinking people towards the following actions:

1. Reject the rule of Awami-BNP and their democratic system. Do not be the silent victims and witnesses of the deaths and destruction caused by them. And do not wait for their dialogue and their elections to once again vote and bring either of them to power;

2. Join with Hizb ut-Tahrir in struggling against the current regime and working for establishing the Khilafah; and

3. Demand from your fathers, uncles, sons, relatives and friends among the military officers to overthrow the ruling regime; and transfer authority to Hizb ut-Tahrir for establishing the Khilafah.

And our call to the sincere officers in the military is as follows:

1. Fulfil your responsibility as Muslims. The duty to establish the Khilafah is upon your neck as much as any other Muslim; in fact it is even more as you hold the key to authority i.e. the material power.

2. Fulfil your oaths which you took to serve the people and the country. Your oath is not to guard the regime which oppresses the people and serves their enemies.

3. Emulate the Sunnah of RasulAllah (saw) and be the Ansar for establishing the second Khilafah State. With the help of the Ansar (ra), RasulAllah (saw) established the first Islamic state in Madina and that State continued until 1342 Hijri (1924 CE). If you become the Ansar for the second Islamic State, Allah (swt) will reward you in the same way as the first Ansar (ra), inshaAllah. Therefore overthrow the Hasina government immediately and transfer the authority to Hizb ut-Tahrir for establishing the Khilafah.

((يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ))

“O you who believe! Answer the call of Allah and His Messenger when He calls you to that which gives you life…” [Surah Al-Anfal: 24]

Media Office of Hizb ut-Tahrir in Wilayah Bangladesh

پریس ریلیز

جمہوریت: عوام کے لیے موت ہے

عوام کو عوامی لیگ اور نیشنل پارٹی کے خونخوار پنجوں سے چھڑانے کا واحد راستہ یہ ہے کہ فوج کے مخلص افسران موجودہ حکومت کو برطرف کرکے اقتدار ان مخلص اور بیدار سیاستدانوں کو منتقل کریں جو اسلام کے ذریعے حکمرانی کریں گے

اپوزیشن اتحاد کی جانب سے انتخابات کے دوران غیر جانبدار عبوری حکومت کے قیام کے مطالبے کے لیے ہونے والے مظاہروں میں گزشتہ چار دنوں کے دوران سیاسی تشدد اور پولیس کی جانب سےگولی چلانے سے 20 سے 25 افراد قتل کردیے گئے ۔اس طرح 2013 میں سیاسی تشدد اور پولیس گردی کے ذریعے قتل کیے گئے افراد کی تعداد تقریبا 2800 ہوگئی ہے۔صرف یہی لوگ جمہوریت کے ہاتھوں مارے نہیں گئے بلکہ جمہوریت نے تو اپنے نفاذ کے پہلے ہی دن سے مختلف طریقوں سے بے شمار لوگوں کو قتل کیاہے۔رانا پلازہ میں اپنے پیاروں کو کھونے والوں کی چیخ وپکار کی آوازیں اب بھی ہمارے کانوں میں گونج رہی ہیں۔جمہوریت کے ہاتھوں قتل ہونے والے تمام افراد کی ایک نہ ختم ہونے والی فہرست ترتیب دی جاسکتی ہے۔اس کے علاوہ جمہوریت کے متعلق بیان کی گئی مندرجہ ذیل تمام باتیں بھی درست ہیں:

جمہوریت کا مطلب ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔کرپشن اور لوٹ مار

جمہوریت کا مطلب ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ آدھی آبادی کا غربت کی دلدل میں زندگی گزارنا

جمہوریت کا مطلب ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔خواتین کو استحصال کا نشانہ بنانا

جمہوریت کا مطلب ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔اسلام کی صورت کو بگاڑنا اورنبیﷺ کی شان میں گستاخی کرنا

جمہوریت کا مطلب ہے ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔استعمار کا غلبہ

وغیرہ وغیرہ ۔۔۔۔۔

یہ دو دہائیوں سے بھی زیادہ عرصے سے عوامی لیگ، نیشنل پارٹی اور جمہوریت کی پالیسیوں کا انعام ہے۔پھر نام نہاد آزاد اور شفاف انتخابات کی ضمانت کا یہ واویلا کس لیے؟! کیا اس بات کی کوئی اہمیت ہے کہ حسینہ یا خالدہ مذاکرات کرتی ہیں یا نہیں؟! یہ دونوں بے اختیار اور مجبور ہیں۔ یہ دونوں اپنے آقا ؤں ، امریکہ اور ہندوستان کے ایجنٹ ہیں۔ حسینہ اور خالدہ کے درمیان کو ئی بات چیت ہو بھی جاتی ہے یا تمام پارٹیاں انتخابات میں حصہ بھی لے لیتی ہیں، نتائج پھر بھی وہی ہوں گے۔لوگوں کی زندگیوں میں کوئی حقیقی تبدیلی نہیں آئے گی۔حقیقی تبدیلی صرف موجودہ نظامِ حکومت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے سے ہی آئے گی۔ اس مقصد کے حصول کے لیے فوج کے مخلص افسران کو اپنے لوگوں کے ساتھ کھڑاہونا پڑے گا۔ لوگ تبدیلی کے لیے چیخ وپکار کررہے ہیں لیکن ان کے ہاتھ میں تبدیلی لانے کی طاقت نہیں ہے۔ تبدیلی لانے کی طاقت مخلص افسران کے ہاتھوں میں ہے کیونکہ انھیں کے پاس وہ طاقت ہے جس کے ذریعے حکومت کو اٹھا کر پھینکا جاسکتا ہے۔ لہٰذا یہ ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس حکومت کا خاتمہ کریں نہ کہ کوئی فوجی حکومت قائم کردیں، بلکہ ریاست خلافت کے قیام کے لیےاقتدار کو مخلص اور بیدار سیاست دانوں کے سپرد کریں۔

لہٰذا حزب التحریر تمام مخلص اور بیدارلوگوں کو دعوت دیتی ہے کہ:

عوامی لیگ اور نیشنل پارٹی کی حکو مت کو مسترد کردیں۔ ان کے جرائم پر خاموش نہ رہیں تاکہ یہ(عدم خاموشی) ان کے خلاف شہادت بن جائے۔ اور ووٹ کے ذریعے انھیں دوبارہ اقتدار میں لانے کے لیے ان کے درمیان دوبارہ مذاکرات اور انتخابات کا انتظار نہ کریں۔

2 ۔ اس نظام سے چھٹکارہ پانے اور ریاست خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کے ساتھ مل کر کام کریں۔

3 ۔ فوج میں موجود اپنے والدین، رشتہ داروں اور دوستوں میں سے مخلص افسران سے حکومت کو برطرف کرکے اقتدار ریاست خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کو منتقل کرنے کا مطالبہ کریں۔

فوج کے مخلص افسران کو ہماری یہ دعوت ہے کہ :

1 ۔ مسلمان ہونے کے ناطے اپنے فرض کی ادائیگی کے لیے اٹھ کھڑے ہو جاؤ۔ جتنا باقی مسلمانوں پر ریاست خلافت کا قیام فرض ہے اتنا ہی تم پر بھی ہے بلکہ تم پر ریاست خلافت کے قیام کا فرض دوسرے تمام مسلمانوں سے بڑھ کر ہے کیونکہ اقتدار کی کنجی تمھارے ہاتھوں میں ہے۔

2 ۔ اپنے اس حلف کی پاسداری کرو جو تم نے ملک و قوم کی حفاظت کے لیے اٹھا رکھی ہے۔ تمہاری قسم اس حکومت کی چوکیداری کے لیے تو نہیں تھی جو اپنی عوام کو ظلم وستم کا نشانہ بنا کر دشمن کی خدمت کر رہی ہے۔

3 ۔ رسول اللہ ﷺ کی سنت کی پیروی کرو اور دوسری خلافت راشدہ قائم کرکے انصار جیسے بن جاؤ۔ انصار کی مدد سے رسول اللہ ﷺ نے مدینہ میں پہلی اسلامی ریاست قائم کی تھی اور وہ ریاست 1324 ھ/1924ء تک قائم رہی ۔اگر تم دوسری اسلامی ریاست کے انصار بن گئے تو اللہ تمہیں بھی ان شاء اللہ پہلے انصار کی طرح اجر عطا فرمائیں گے۔اس لیے تم فوراَ َ شیخ حسینہ کی حکومت کو برطرف کر کے اقتدار ریاست خلافت کے قیام کے لیے حزب التحریر کے حوالے کرو۔

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ﴾

“اے ایمان والو !اللہ اور اس کے رسول کی پکار پر لبیک کہو جب وہ تمہیں اس چیز کے لیے پکاریں جس میں زندگی ہے”( الانفال:24)

ولایہ بنگلادیش میں حزب التحریر کامیڈیا آفس

 

 

بيان صحفي

الديمقراطية = الموت الزؤام للناس

السبيل الوحيد لتحرير الناس من براثن ائتلاف عوامي وحزب الشعب هو بإطاحة الضباط المخلصين في الجيش للنظام الحاكم، ونقل السلطة إلى السياسيين المخلصين الواعين الذين سيحكمون بالإسلام

(مترجم)

على مدار الأيام الأربعة الماضية، قتل ما بين 20-25 شخصاً نتيجة العنف السياسي وإطلاق النار من قبل الشرطة على المشاركين بالإضرابات التي دعا إليها تحالف المعارضة، للمطالبة بحيادية الحكومة وقت الانتخابات. وبذلك يرتفع عدد ضحايا العنف السياسي والشرطة إلى حوالي 2800 قتيل خلال هذا العام (2013م). ولكن هؤلاء ليسوا الضحايا الوحيدين للديمقراطية، فقد قتلت الديمقراطية – ومنذ تطبيقها – الكثيرين وبطرق عديدة، ولا تزال صرخات الذين فقدوا أحباءهم في رنا بلازا ترنّ في آذاننا. ولا يمكننا وضع قائمة تتسع لجميع أعمال القتل التي ارتكبتها الديمقراطية، ولكن الإجراءات التالية تكشف حقيقتها:

الديمقراطية = الفساد والنهب.

الديمقراطية = عيش نصف الناس في فقر مدقع.

الديمقراطية = اضطهاد المرأة.

الديمقراطية = تشويه صورة الإسلام، والاعتداء على شرف النبي محمد r .

الديمقراطية = الهيمنة الإمبريالية.

الخ، الخ …

هذه هي ثمار أكثر من عقدين من سياسة عوامي وحزب الشعب والديمقراطية، فلم هذه الضجة الكبيرة حول ضمان ما يسمى بانتخابات حرة ونزيهة؟! وهل يهم سواء أقامت حسينة وخالدة بإجراء حوار أم لا؟! إنّ كلتيهما لا تملك من أمرها شيئاً، فهما عميلتان لأسيادهما في الولايات المتحدة والهند، وسواء أكان هناك حوار بين حسينة – خالدة أم إذا شاركت جميع الأحزاب في الانتخابات فإن النتائج ستكون نفسها، ولن يكون هناك تغيير حقيقي في حياة الناس، فالتغيير الحقيقي لا يكون إلا عن طريق التخلص من النظام الحاكم بأكمله، وهذا يتطلب من ضباط الجيش المخلصين الاصطفافَ بجانب أهلهم، فالأمة تستغيث ولا تملك أن تنقذ نفسها، فهي لا تملك القوة المادية اللازمة لقلب نظام الحكم، على النقيض من الضباط المخلصين، الذين يستطيعون إسقاط هذا النظام، وليس لإقامة حكم عسكري، بل لنقل السلطة إلى السياسيين المخلصين والواعين لإقامة دولة الخلافة.

وبالتالي، فإن حزب التحریر يدعو جميع المخلصين والواعين إلى:

1- رفض حكم عوامي وحزب الشعب، وعدم السكوت عن جرائمهما كي لا يكونوا شهوداً عليها، وعدم انتظار الحوار ولا الانتخابات مرة أخرى.

2- العمل مع حزب التحریر للتخلص من هذا النظام القائم، وإقامة دولة الخلافة.

3- الطلب من آبائكم وأقاربكم وأصدقائكم من ضباط الجيش الإطاحة بالنظام الحاكم، ونقل السلطة إلى حزب التحریر لإقامة دولة الخلافة.

أما دعوتنا إلى الضباط المخلصين في الجيش فهي كما يلي:

1- قوموا بواجبكم كمسلمين، فإقامة دولة الخلافة واجب على جميع المسلمين، فما بالكم وأنتم تملكون القوة المادية القادرة على الإطاحة بهذا النظام الكافر؟!

2- بِرّوا بأيْمانكم التي أقسمتموها لحماية الشعب والبلاد، فأيمانكم لم تكن لحراسة النظام الذي يضطهد الشعب ويخدم أعداءه.

3- كونوا كما كان الأنصار، وانصروا إقامة دولة الخلافة الثانية. فالأنصار هم من نصروا رسول الله r لإقامة أول دولة إسلامية في المدينة، التي استمرت لغاية عام 1342هـ/ 1924م. فإن كنتم أنصار الدولة الإسلامية الثانية، فإن الله سبحانه وتعالى سيجزيكم بإذنه خيراً كما جازى الأنصار الأوائل رضي الله عنهم. لذلك أطيحوا بحكومة الشيخة حسينة فوراً، وانقلوا السلطة لحزب التحریر لإقامة دولة الخلافة.

﴿يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا اسْتَجِيبُوا لِلَّهِ وَلِلرَّسُولِ إِذَا دَعَاكُمْ لِمَا يُحْيِيكُمْ [الأنفال:24]

المكتب الإعلامي لحزب التحریر / ولاية بنغلادش

 

 

Ref: 1434-12/1            Wednesday, 25 Dhul Hijjah 1434 AH            30/10/2013 CE

1. The “double game” is why it is also noticed that whilst condemning the drone strike, America’s men on the ground insisted on pursuing talks with the Taleban. On 3 November 2013, Dawn reported, “Pakistan’s foreign ministry said it had summoned US ambassador Richard Olson to protest over the drone strike that killed Mehsud and another that hit a day earlier. The ministry statement also stressed that despite the drone strike the government was “determined to continue with efforts to engage the TTP”.” And on 3 November 2013, Dawn reported, “ISLAMABAD, Nov 2: JUI-F chief Maulana Fazlur Rehman urged the government on Saturday to remain steadfast in its commitment and resolve for talks with the Taliban even after the latest US drone strike in which Taliban leader Hakeemullah Mehsud was killed. The Maulana said in a statement that the death of Hakeemullah had led to creation of an emotional environment in the country. He said because of the TTP chief’s killing, the process of talks might be delayed for a few days, but the enemies of peace and reconciliation should not be allowed to succeed.”