Home / Press Releases  / Local PRs  / Bajwa-Imran Regime Assists Khalilzad’s Frantic Efforts…

Bajwa-Imran Regime Assists Khalilzad’s Frantic Efforts…

Monday, 2nd Sha’aban 1440 AH 08/04/2019 CE No: 1440/47

Press Release

Bajwa-Imran Regime Assists Khalilzad’s Frantic Efforts

to Prevent the Collapse of the American Backed Regime in Kabul

The US Special Representative for Afghanistan Reconciliation, Zalmay Khalilzad, jubilantly tweeted on 7 April 2019, “We have momentum now with Afghans working together across party & society. Men & women, young & not-so-young, all will join in intra-Afghan dialogue in Doha & eventual negotiations.” This statement of relief came after Khalilzad’s extensive two day visit to Islamabad. It is clear that the Bajwa-Imran regime granted the essential facilitation for Khalilzad’s desperate efforts to shore up the colonialist puppet regime in Kabul. Despite its claim to secure the “national interest,” the regime’s facilitation is akin to dropping a hammer on one’s own foot. The facilitation prevents the collapse of the US proxy regime, before the relentless advance of the Afghan Taliban. As such the invitation from the American kuffar to enter their system of kufr in Kabul is a cunning ploy to prevent victory for Muslims and Islam.

Indeed, it is the deception of the kuffar throughout the ages to invite the Muslims into their regime, when they feel the threat of victory from Muslims. Moreover, RasulAllah (saaw) rejected all invitations from the kuffar to enter their kufr system, when they were shocked at the spread of Islam. The kuffar invited him (saaw) as a member of their parliament, Dar un-Nadhwa, and even as its head. Yet, RasulAllah (saaw) firmly rejected to arbitrate within their system of kufr, a “Taghoot” ruling by other than all that Allah (swt) has revealed, like its modern equivalent Democracy. Allah (swt) has said,

﴿أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آَمَنُوا بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَنْ يَتَحَاكَمُوا إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُوا أَنْ يَكْفُرُوا بِهِ﴾

“Have you not seen those who claim to believe in what was revealed to you and what was revealed before you, they want to arbitrate to Taghut though they were ordered to disbelieve in it.” [Surah An-Nisaa 4:60]

O Muslims of Pakistan in General and their Intelligence and Ulema in Particular!  

The US efforts for talks in Doha is a prelude to disaster for the Muslims of Pakistan and Afghanistan. There is no point in your warning the Bajwa-Imran regime because it has put itself in the pocket of Khalilzad and Trump, to be used and disposed of as they wish. It is upon you now to directly reach out to the Afghan Taliban and warn them of the dangerous path upon which they are being herded by the treacherous regime. Warn them of entering the Taghoot, in which lies the punishment by Allah (swt), and demand that they resume their honorable resistance with full force. It is upon you to demand that they persist on the path of Truth, depending on none but Allah (swt), controlling one city after another, and then the provinces, until they wrest control of the entire country back from the Americans. Allah (swt) said,

﴿فَلاَ تَهِنُوا وَتَدْعُوا إِلَى السَّلْمِ وَأَنْتُمْ الأَعْلَوْنَ وَاللَّهُ مَعَكُمْ وَلَنْ يَتِرَكُمْ أَعْمَالَكُمْ﴾

“Be not weary and faint-hearted, crying for peace, when you are the uppermost: for Allah is with you, and will never put you in loss for your (good) deeds.” [Surah Muhammad 47:35].

Media Office of Hizb ut Tahrir in Pakistan

پریس ریلیز

باجوہ-عمران حکومت کابل میں امریکی کٹھ پتلی حکومت کو گرنے سے بچانے کے لیے خلیل زاد کی کوششوں میں مدد فراہم کررہی ہے

افغانستان میں مصالحت کے لیے امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے 7 اپریل 2019 کو اپنی خوشی کے جذبات کااظہار اس ٹویٹ کی صورت میں کیا “اب ہمارا افغانوں کے ساتھ ایک تسلسل بن گیا ہے جن کا تعلق مختلف جماعتوں اور معاشرے کے مختلف طبقات سے ہے اور وہ ایک دوسرے کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔مرد، خواتین،نوجوان اور زیادہ عمر کے لوگ، دوحہ میں ہونے والی بین الافغان بات چیت میں حصہ لیں گے اور پھر مذاکرات میں بھی شامل ہوں گے”۔ زلمے خلیل زاد کی جانب سے اطمینان کے جذبات کا اظہار اس کے اسلام آباد کے دو روزہ دورے کے بعد ہوا۔ یہ بات واضح ہے کہ باجوہ-عمران حکومت نے خلیل زاد کی کوششوں کو تقویت فراہم کرنے کے لیے سہولت کار کا کردار ادا کیا ہے تا کہ کابل میں امریکا کی قائم کردہ کٹھ پتلی حکومت کو سپورٹ فراہم کی جاسکے۔ حکومت کا یہ دعویٰ ہے کہ وہ “قومی مفاد” کا تحفظ کر رہی ہے، لیکن درحقیقت وہ اپنے ہی پیر پر کلہاڑی مار رہی ہے۔ اس حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی سہولت کاری نے کابل میں امریکاکی نمائندہ حکومت کو افغان طالبان کی زبردست پیش قدمی کے سامنے گرنے سے بچایا ہوا ہے۔ کافر امریکا کی جانب سے کابل میں اس کے قائم کیے ہوئے نظامِ کفر میں شامل ہونے کی دعوت ایک چال ہے جس کا مقصد مسلمانوں اور اسلام کو شاندار کامیابی کے حصول سے روکنا ہے۔


جب بھی کفار مسلمانوں کے ہاتھوں خطرہ محسوس کرتے ہیں تو وہ مسلمانوں کو اپنی حکومت یا اپنی قائم کردہ اتھارٹی میں شامل ہونے کی دعوت دیتے ہیں جو درحقیقت ایک دھوکہ ہے۔ جب کفار مکہ اسلام کے پھیلتے ہوئے اثروررسوخ سے پریشان ہونے لگے تو انہوں نے رسول اللہ ﷺ کو اپنے نظامِ کفر میں شمولت کی دعوت دی لیکن آپ ﷺ نے اُن کی دعوت کو مکمل طور پر مسترد کردیا۔ کفار نے آپ ﷺ کو اپنی پارلیمنٹ ، دارالندوۃ، کا رکن بلکہ سربراہ بنانے کی پیش کش کی ، لیکن رسول اللہ ﷺ نے سختی سے ان کے کفریہ نظامِ “طاغوت” کا حصہ بننے سے انکار کردیا جہاں اللہ سبحانہ وتعالیٰ کی وحی کی بنیاد پر حکمرانی نہیں کی جاتی تھی، آج جمہوریت بھی ویسا ہی طاغوتی نظام ہے۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

﴿ أَلَمْ تَرَ إِلَى الَّذِينَ يَزْعُمُونَ أَنَّهُمْ آَمَنُوا بِمَا أُنْزِلَ إِلَيْكَ وَمَا أُنْزِلَ مِنْ قَبْلِكَ يُرِيدُونَ أَنْ يَتَحَاكَمُوا إِلَى الطَّاغُوتِ وَقَدْ أُمِرُوا أَنْ يَكْفُرُوا بِهِ﴾

” کیا تم نے ان لوگوں کو نہیں دیکھا جو دعویٰ تو یہ کرتے ہیں کہ جو (کتاب) تم پر نازل ہوئی اور جو (کتابیں) تم سے پہلے نازل ہوئیں ان سب پر ایمان رکھتے ہیں اور چاہتے یہ ہیں کہ اپنا مقدمہ طاغوت کے پاس لے جا کر فیصلہ کرائیں حالانکہ ان کو حکم دیا گیا تھا کہ اس سے اعتقاد نہ رکھیں، اور شیطان (تو یہ) چاہتا ہے کہ ان کو بہکا کر رستے سے دور ڈال دے “(النساء 4:60)۔


اے پاکستان کے مسلمانو اور خصوصاً ان کی انٹیلی جنس اور علماء!
دوحہ میں مذاکرات کی کامیابی کی امریکی کوشش پاکستان اور افغانستان کے مسلمانوں کی تباہی کا پیش خیمہ ثابت ہو گی۔ باجوہ-عمران حکومت کو خبردار کرنے کا کوئی فائدہ نہیں کیونکہ اس حکومت نے خود کو خلیل زاد اور ٹرمپ کی جھولی میں ڈال دیا ہے تا کہ وہ انہیں اپنی مرضی کے مطابق جیسے چاہیں استعمال کریں۔ اب آپ پر لازم ہے کہ آپ براہ راست افغان طالبان پر اثر انداز ہوں اور انہیں اس راہ پر چلنے سے خبردار کریں جس پر ان غدار حکمرانوں نے انہیں گھیر گھار کر ڈال دیا ہے۔ طاغوتی نظام میں شمولیت سے انہیں خبردار کریں جس کا نتیجہ اللہ سبحانہ و تعالیٰ کا عذاب ہے اور ان سے مطالبہ کریں کہ وہ پوری قوت سے اپنی مزاحمت کی تحریک کو آگے بڑھائیں۔ آپ پر لازم ہے کہ آپ اُن سے مطالبہ کریں کہ وہ حق و سچ کی راہ پر پوری استقامت کے ساتھ چلیں، صرف اللہ سبحانہ و تعالیٰ ہی پر بھروسہ کریں، ایک کے بعد ایک شہر اور پھر صوبوں کا کنٹرول حاصل کرتے جائیں ، یہاں تک کہ پورے ملک کاکنٹرول امریکا سے چھین لیں۔ اللہ سبحانہ و تعالیٰ نے فرمایا،

﴿ فَلاَ تَهِنُوا وَتَدْعُوا إِلَى السَّلْمِ وَأَنْتُمْ الأَعْلَوْنَ وَاللَّهُ مَعَكُمْ وَلَنْ يَتِرَكُمْ أَعْمَالَكُمْ﴾

” تو تم ہمت نہ ہارو اور (دشمنوں کو) صلح کی طرف نہ بلاؤ۔ اور تم تو غالب ہو۔ اور اللہ تمہارے ساتھ ہے وہ ہرگز تمہارے اعمال کو کم (اور گم) نہیں کرے گا “(محمد 47:35)۔

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کا میڈیا آفس