Home / Press Releases  / Local PRs  / Seizing a cripple for defending sincere officers within the armed forces is no act of “heroism”

Seizing a cripple for defending sincere officers within the armed forces is no act of “heroism”

Seizing a cripple for defending sincere officers within the armed forces is no act of “heroism”

After Hizb ut-Tahrir intensified its campaign to defend the sincere, pro-Islam, anti-American officers in the armed forces, who are being persecuted and court martialled upon orders of America, Pakistan’s traitor rulers sprang into action. Most recently, Arshad Jamal, member of Hizb ut-Tahrir, of Lahore was seized. Arshad Jamal is an information technology expert, father of small children, respected community leader and crippled from his youth. And as is their habit, agencies spread lies in the media as if this sincere and able politician was a terrorist! Hizb ut-Tahrir asks for what noble actions are the “heroes” of Kayani and Zardari deserving of a medal? Seizing and slandering a disabled man, respected, well-educated, fasting and calling for the rule of Allah سبحانه و تعالى to be implemented?

For real heroism, the security agencies only need to meet the residents of areas like Gulberg in Lahore to find the locations of the real terrorists in the country, the Blackwater terrorists. Or they could ask their boss and paymaster Kayani, since he secured such houses in residential areas and highly sensitive military cantonments for his bosses and masters the Americans. If the security personnel were to actually do something useful for the Ummah, the Muslims would hang garlands of flowers around their necks and raise them upon their shoulders. Rather than their present situation, where they assist America in fighting Islam, which only makes them deserving of despising and wearing necklaces of shoes in disgrace.

O members of security agencies! You are sons of mothers who nurtured you upon Islam from their laps. You are part of a people who established Pakistan in the name of Islam, sacrificing lives in hundreds of thousands. You are part of a security apparatus which was founded to defend Muslims in an Islamic Lands against the kuffar. You once struck fear into and commanded respect from the kuffar agencies, from RAW to the friends of India, MI6. Now you are sent colliding against the sincere callers for Islam, chasing them in the neighborhood and streets, as if they were Raymond Davis’s, cheap foreign terrorists. It is high time you turned your back on the traitors who order you to cooperate in sin and transgression. Allah سبحانه و تعالى said,

وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلاَ تَعَاوَنُوا عَلَى الإِثْمِ

“Cooperate in good actions and Taqwa and do not cooperate in sin and hostility”

[Surah Al-Maida 5:2]

End your war against the rise of the Islam before the Ummah seizes you with the traitors through the Khilafah that is coming soon inshaaAlllah. And what will seize you as punishment in the Hereafter is far, far worse.

Media Office of Hizb ut-Tahrir in Pakistan

URDU INP DOWNLOAD

URDU PDF DOWNLOAD

 

بسم الله الرحمن الرحيم

پیر، 25 رمضان، 1433 ھ 13/08/2012 نمبر:PR12048

افواج پاکستان میں مخلص افسران کی حمائت کرنے والے معزور شخص کو گرفتار کرنا بہادری نہیں

جب سے حزب التحریر افواج پاکستان میں موجود مخلص،اسلام پسند اور امریکہ مخالف افسران کے دفاع میں جاری اپنی مہم میں شدت پیدا کی ہے جن کو امریکہ کے کہنے پر تنگ کیا جا رہا ہے اور ان کے کورٹ مارشل کیے جا رہے ہیں، پاکستان کے غدار حکمران بھی فوری حرکت میں آگئے ہیں۔ دو دن قبل رکن حزب التحریر ارشد جمال کو اس وقت اغوا کر لیا گیا جب وہ روزہ افطار کے بعد اپنے گھر جا رہے تھے۔ ارشد جمال انفارمیشن ٹیکنالوجی کے ماہر، چھوٹے بچوں کے باپ، اپنے علاقے کی ایک معزز شخصیت اور بچپن سے جسمانی معزور ہیں۔ ایجنسیوں نے اپنی عادت کے مطابق اس مخلص اور قابل سیاست دان کے متعلق یہ جھوٹ پھیلایا کہ وہ دہشت گرد ہے۔ حزب التحریر کیانی اور زرداری کے ان “بہادروں” سے پوچھتی ہے کہ ایک معذور، معزز، تعلیم یافتہ اور اللہ کی زمین پر اللہ کے نظام کے قیام کا پرامن سیاسی جد و جہد کے ذریعے مطالبہ کرنے والے شخص کو اغوا کرنے اور اس کے متعلق جھوٹ بولنے پر انھیں کیوں نہ تمغہ سے نوازا جائے؟ اگر سکیوریٹی ایجنسیوں میں موجود افراد واقعی بہادری دیکھانا چاہتے ہیں تو انھیں چاہیے کہ لاہور گلبرگ کے شہریوں سے ملیں انھیں پاکستان میں موجود حقیقی دہشت گرد بلیک واٹر کے ٹھکانوں کا پتہ چل جائے گا۔ یا وہ اپنے آفسر کیانی سے ان کے ٹھکانوں کا پوچھ سکتے ہیں جس نے انتہائی حساس فوجی چھاونیوں میں اپنے امریکی افسران اور آقاوں کے لیے محفوظ گھروں کا بندوبست کیا ہوا ہے۔اگر سکیوریٹی اداروں میں موجود افراد اس امت کے لیے کوئی حقیقی کارنامہ انجام دیں تو مسلمان ان پر پھول نیچھاور کریں اور انھیں اپنے کندھوں پر اٹھا لیں۔ جبکہ ان کی موجودہ صورتحال یہ ہے کہ وہ اسلام کے خلاف جنگ میں امریکہ کی معاونت کر رہے ہیں جس کے نتیجے میں وہ امت کی نفرت اور جوتوں کے ہار پہنائے جانے کے مستحق ہیں۔

سکیوریٹی ایجنسیوں کے افسران! آپ کی ماوں نے آپ کی پرورش اسلام کی بنیاد پر کی ہے۔ آپ ان لوگوں کی نسل ہیں جنھوں نے یہ ملک پاکستان اسلام کے نام پر حاصل کیا اور اس مقصد کے لیے لاکھوں جانوں کا نظرانہ پیش کیا۔ آپ اس سکیوریٹی کے نظام کا حصہ ہیں جس کے قیام کا مقصد کفار کے خلاف مسلمانوں اور اسلامی سرزمین کا دفاع کرنا ہے۔ کبھی آپ کے خوف سے بھارت کی ایجنسی “را” اور اس کی حمائتی MI6 دہشت زدہ تھیں اور امت کی نظر میں آپ قابل عزت و احترام۔ لیکن اب آپ کو ان مخلص لوگوں سے ٹکرانے کے لیے بھیجا جاتا ہے جو پرامن سیاسی جدوجہد کے ذریعے اسلام کے نفاذ کا مطالبہ کرتے ہیں اور آپ ان کا ایسے پیچھا کرتے ہیں جیسے وہ کوئی غیر ملکی دہشت گرد ریمنڈ دیوس ہوں۔ یہی وقت ہے کہ آپ ان غدر حکمرانوں کی معاونت سے پیچھے ہٹ جائیں جو گناہ اور اللہ کی نافرمانی کرنے کے لیے آپ کو استعمال کرتے ہیں۔ اللہ سبحانہ وتعالی فرماتے ہیں:

وَتَعَاوَنُوا عَلَى الْبِرِّ وَالتَّقْوَى وَلاَ تَعَاوَنُوا عَلَى الإِثْمِ

نیک اور تقوی کے کاموں میں تعاون کرو اور گناہ اور ظلم میں تعاون مت کرو (المائدہ۔2)

میڈیا آفس حزب التحریر ولایہ پاکستان

13/08/2012
Monday, 25th of Ramadhan, 1433H
N0: PR12048
Friday, 7th of Jamdi ul-Awwal