Home / Comments  / Views on News  / Raheel-Nawaz Regime’s Condemnation of the Jewish Entity’s Aggression is a Cover for Negligent Inaction

Raheel-Nawaz Regime’s Condemnation of the Jewish Entity’s Aggression is a Cover for Negligent Inaction

بسم الله الرحمن الرحيم

Views on News

Raheel-Nawaz Regime’s Condemnation of the Jewish Entity’s Aggression is a Cover for Negligent Inaction

News:

On 12 July 2014 the brother of the Prime Minster, Chief Minister of Punjab, Shahbaz Sharif commented on his Facebook page, “Heart-wrenching visuals from Gaza … Israel’s brutality and barbarity against unarmed civilians of Gaza is highly condemnable and totally unacceptable … In these testing times, we stand by our brothers and sisters in Gaza who are facing inhumane treatment… May Allah(SWT) protect and bless the people of Gaza!”

Comment:

This Ramadhan, Muslims of Pakistan like never before reacted strongly against the aggression of the Jewish entity against the Muslims of Gaza, Palestine. The streets of Pakistan have erupted with large rallies and demonstrations. Pakistanis are boiling with anger, furious at the clumsy and shameful reaction of the rulers of Pakistan, who are the rulers of the most powerful Muslim state in the world. The Muslims are cursing them and demanding from them to mobilize Pakistan’s army, air force, navy and ballistic missiles, carrying nuclear war heads, against the Jewish entity. They seek to destroy the Jewish entity and liberate the blessed land and the blessed Masjid al-Aqsa and its people. The Muslims became further infuriated when the rulers, instead of mobilizing their armed forces, asked the same international community, OIC, Arab League or United Nations, who have never acted in favour of the Muslims, rather they have always facilitated the massacre of Muslims all over the world.

After seeing a strong reaction from the people, the ruling Raheel-Nawaz regime is merely faking concern for the Muslims of Palestine, by issuing statements against the aggression of the Jewish entity. However, this time the people in the streets, markets and mosques, as well as on the social media, are demanding the mobilization of Muslim armies. For the first time, people are convinced that the OIC, Arab League and the UN are not part of solution, rather they are part of the problem. One of the signs of this new found conviction is the popularity of the demonstration video “Call from Al-Aqsa,” a demonstration held in Masjid Al-Aqsa on 23th May 2014 by Hizb ut-Tahrir in Palestine. This video has been the focus of attention on the social media, with hundreds of thousands of viewings, such that even the traitors in the political and military leadership were forced to support the demand of mobilizing Pakistan’s armed forces. And it has been noticed that after Hizb ut-Tahrir in Pakistan established a call to the armed forces through demonstrations on the issue of Gaza, others began to do so as well.

The strong feelings and rising awareness confirms that no doubt the dawn of the Second Khilafah Rashida is very near, inshaaAllah. Muslims have realized that they can only be protected by a rightly guided Khilafah. A Khilafah which will unify the mighty armies of the Muslim world and direct them to liberate the Muslims of Palestine, Kashmir, Afghanistan and all of the occupied Muslim lands. It is time for the Dawa Carriers to increase their efforts and reach each and every segment of society. The call for Khilafah must pass through the popular platform and reach the ears of the sincere among the armed forces, demanding from them to withdraw their support to these corrupt and traitor rulers. They must come forward to liberate their people from the oppression of the traitors in the political and military leadership and give Nussrah to Hizb ut-Tahrir for the establishment of Second Khilafah Rashda. Only after the establishment of the Khilafah, will the persecution, humiliation and destruction of this Ummah come to an end. Only then will the world witness an Islamic Khilafah state as the deserved leading state of the world.

Written for the Central Media Office of Hizb ut-Tahrir by

Shahzad Shaikh

Deputy to the Spokesman of Hizb ut-Tahrir in Wilayah Pakistan


خبر اور تبصرہ

راحیل-نواز حکومت اپنی بے عملی  پر پردہ ڈالنے کے لئے یہودی جارحیت کی مذمت کررہی ہے

خبر: 12جولائی 2014 کو وزیر اعظم کے بھائی، وزیر اعلیٰ پنجاب، شہباز شریف نے اپنے فیس بک صفحے پر تبصرہ کیا کہ “دل ہلا دینے والے غزہ کے مناظر۔۔۔اسرائیل کی غزہ کے نہتے شہریوں کے خلاف درندگی اور بربریت انتہائی قابل مذمت اور مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔۔۔آزمائش کی ان گھڑیوں میں ہم غزہ کے اپنے بھائیوں اور بہنوں کے ساتھ ہیں جو غیر انسانی رویے کا سامنا کررہے ہیں۔۔۔اللہ غزہ کے لوگوں کی حفاظت  اور ان پر رحمتیں نازل فرمائے!”۔

تبصرہ: اس رمضان غزہ، فلسطین کے مسلمانوں پر یہودی جارحیت کے خلاف پاکستان کے مسلمانوں نے جس شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے ایسا اس سے پہلے کبھی دیکھنے میں نہیں آیا۔ پاکستان کی شاہراہیں  بڑی بڑی ریلیوں اور مظاہروں سے بھر گئیں۔ پاکستان کے لوگ غصے سے اُبل رہے ہیں اور پاکستان کے حکمرانوں کے سست اور شرمناک ردعمل پر شدید غصے کا اظہار کررہے ہیں جو کہ دنیا میں سب سے طاقتور مسلم ریاست کے حکمران ہیں۔ مسلمان ان حکمرانوں کو بد دعائیں دے رہے ہیں اور ان سے مطالبہ کررہے ہیں کہ وہ یہودی وجود کے خلاف پاکستان کی فوج، فضائیہ، نیوی اور ایٹمی ہتھیاروں سے مسلح میزائلوں کو حرکت میں لائیں۔ وہ چاہتے ہیں کہ یہودی وجود کا خاتمہ کردیا جائے اور مقدس سرزمین اور مقدس مسجد اقصیٰ اور اس کے لوگوں کو آزادی دلائی جائے۔ مسلمان اس وقت مزید غم و غصے کا شکار ہو گئے جب حکمرانوں نے اپنی افواج کو حرکت میں لانے کے بجائے ناکارہ بین الاقوامی برادری، اسلامی ممالک کی تنظیم، عرب لیگ اور اقوام متحدہ کو پکارا جنہوں نے کبھی بھی مسلمانوں کے حق میں کوئی قدم نہیں اٹھایا بلکہ ان تمام اداروں نے تو دنیا بھر میں مسلمانوں کے قتل عام میں معاونت ہی فراہم کی ہے۔

لوگوں کی جانب سے اس قدر شدید ردعمل دیکھنے کے بعد راحیل –نواز حکومت فلسطین کے مسلمانوں کی حالت زار پر دِکھاوے کی فکرمندی  کا اظہار  یہودی جارحیت کے خلاف محض مذمتی بیانات کے ذریعے کررہی ہے۔ لیکن اس دفعہ سڑکوں،  بازاروں، مساجد یہاں تک کہ سوشل میڈیا پر موجود لوگوں نے مسلمانوں کی افواج کو حرکت میں لانے کا مطالبہ کیا۔ پہلی بار ایسا ہوا ہے کہ لوگ اس بات پر متفق ہیں کہ اسلامی ممالک کی تنظیم، عرب لیگ اور اقوام متحدہ مسئلے کا حل نہیں بلکہ یہ تو خود اس مسئلے کا ایک حصہ ہیں۔ لوگوں کے اس یقین کا ایک ثبوت “مسجد اقصٰی کی پکار” کی اس وڈیو کی زبردست شہرت ہے جس میں 23مئی 2014 کو حزب التحریر  کے فلسطین میں مسجد اقصٰی کے باہر ایک بہت بڑے مظاہرے کو دِکھایا گیا ہے ۔ یہ وڈیو اس وقت پاکستان کے سوشل میڈیا میں بے انتہا مقبول ہے اور لاکھوں لوگ اس کو دیکھ چکے ہیں اور اس سے اس قدر دباؤ پیدا ہوا کہ سیاسی و فوجی قیادت  میں موجود غدار بھی افواج پاکستان کو حرکت میں لانے کا مطالبہ کرنے پر مجبور ہو گئے۔  یہ بھی دیکھا گیا کہ جب پاکستان میں حزب التحریر  نے غزہ کے مسئلے پر ہونے والے مظاہروں میں افواج پاکستان کو حرکت میں لانے کا مطالبہ کیا تو دوسری تنظیموں اور لوگوں نے بھی اس مطالبے کو دہرانا شروع کردیا۔

یہ زبردست احساس اور حقیقت کی مکمل آگاہی اس بات کا ثبوت ہے کہ انشاء اللہ دوسری خلافت راشدہ کا قیام اب بہت قریب ہے۔ مسلمانوں نے اس بات کو جان لیا ہے کہ ان کا تحفظ صرف خلافت راشدہ کے ذریعے ہی ممکن ہے۔ وہ خلافت جو مسلمانوں کی عظیم افواج کو یکجا کرے گی اور انہیں فلسطین، کشمیر، افغانستان اور تمام مقبوضہ مسلم علاقوں کے مسلمانوں کو آزادی دلانے کے لئے حرکت میں لائے گی۔ یہی وقت ہے کہ خلافت کے داعی اپنی کوششوں میں اضافہ کردیں اور معاشرے کے ہر  حصے تک پہنچیں۔ خلافت کے قیام کی پکار معاشرے کے ہر حصے تک پہنچے خصوصاً افواج میں موجود مخلص افسران تک اور ان سے یہ مطالبہ کیا جائے کہ وہ کرپٹ اور غدار حکمرانوں کو اپنی حمائت سے محروم کردیں۔ مخلص افسران لازمی آگے آئیں اور اپنے لوگوں کو سیاسی و فوجی قیادت میں موجود غداروں کے ظلم و ستم سے نجات دلائیں  اور دوسری خلافت راشدہ کے قیام کے لئے حزب التحریر  کو نصرۃ فراہم کریں۔ صرف خلافت کے قیام کے بعد ہی اس امت پر ظلم و ستم، تباہی و بربادی اور توہین کے دنوں کا خاتمہ ہوگا اور دنیا اس اسلامی ریاست خلافت کو دیکھے گی جو حقیقی معنوں میں دنیا کی سربراہی کرنے کی حقدار ہو گی۔

حزب التحریر کے مرکزی میڈیا آفس کے لیے لکھا گیا

شہزاد شیخ

ولایہ پاکستان میں حزب التحریر کے ڈپٹی ترجمان